ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
حَسَنَاتِ الصَّلَاةِ وَتَصْحِیْحِ الْجِسْمِ ۔ (کَذَا فی النزھة والقسطلانی ونقلہ ابن العربی فی شرحہ للترمذی وقال واسندہ الدار قطنی)۔ ''حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ مسواک میں دس خصلتیں ہیں :(دانتوں کی) سبزی دُور کرتی ہے، بینائی کو تیز اور مسوڑھے کو مضبوط بناتی ہے ،منہ کو صاف کرتی ہے، ملائکہ خوش ہوتے ہیں، اللہ کی رضائ، سنت کا اتباع ،نماز کے ثواب میں اضافہ، جسم کی تندرستی، یہ سب اُمور حاصل ہوتے ہیں۔''مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک حضرت شبلی کا واقعہ : لواقح الانوار میں علامہ شعرانی فرماتے ہیں کہ (ایک بار) حضرت شبلی کو وضو کے وقت مسواک کی ضرورت ہوئی، آپ نے مسواک تلاش کی مگر نہ ملی پھر آپ نے ایک دینار میں مسواک خرید کر استعمال کی اور اس کو ترک نہ کیا، بعض لوگوں نے (حضرت شبلی کے) اس خرچ کرنے کو زیادتی پر محمول کیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ دُنیا اور اِس کی تمام چیزیں اللہ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتی ہیں اُس وقت کیا جواب دوں گا جبکہ اللہ تعالیٰ مجھ سے دریافت فرمائے گا کہ تونے میری نبی کی سنت (مسواک) کو کیوں ترک کیا جو مال و دولت میں نے تجھ کو دیا تھا (جس کی حقیقت میرے نزدیک) مچھر کے پر کے برابر بھی نہ تھی اُس کو اِس سنت (مسواک) کے حاصل کرنے میں کیوں خرچ نہیں کیا ؟ اے میرے بھائی میرا خیال تو یہ ہے کہ اگر تجھ سے کوئی مسواک والا آدھا دینار بھی مسواک کی قیمت مانگے تو ہر گز نہ دے گا اور مسواک چھوڑ دے گا مگر اس عمل کے باوجود تو اپنے آپ کو اولیاء اللہ اور حضور اکرم ۖ کے مقربین میںشمار کرتا ہے خدا کی قسم ! یہ ایک دعوی ہے جس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔علامہ شوکانی کی تصریح : نیل الاوطار میں علامہ شوکانی فرماتے ہیں کہ مسواک احکامِ شرعیہ میں ایک واضح حکم ہے جو روز ِ روشن کی طرح ظاہر ہے جس کو اُونچے اور نیچے مقام کے رہنے والوں نے یعنی تمام اہل ارض نے قبول کیا ہے