ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
مسواک کرنے کی کیفیت : (١) پہلے اُوپر کے جبڑے میں داہنی طرف پھر اُوپر کی بائیں طرف، اس کے بعد نیچے کی داہنی طرف بھر بائیں جانب۔ (کبیری) (٢) اس میں اختلاف ہے کہ مسواک عرضًا کی جائے یا طولاً۔ ایک جماعت کی رائے یہ ہے کہ عرضاً کی جائے طولاً نہ کی جائے کہ اس صورت میں مسوڑوں کے زخمی ہوجانے کا خوف ہے، بعض فقہاء کہتے ہیں کہ طولاً و عرضًا دونوں طرح کر سکتے ہیں، صاحب حلیة کہتے ہیں کہ عرضًا دانتوں میں کی جائے اور طولاً زبان میں، رسول اکرم ۖ سے دونوں طرح ثابت ہے اس لیے عرضاً و طولاً دونوں طرح مسواک کی جا سکتی ہے۔ (٣) دانتوں کے ظاہر و باطن اور اطراف کو بھی مسواک سے صاف کیا جائے اور اسی طرح منہ کے اُوپر اور نیچے کے حصہ اور جبڑے وغیرہ میں بھی مسواک کرنی چاہیے۔ (عمدہ، طحطاوی)اُنگلی سے مسواک : اگر مسواک نہیں ہے یا مسواک ہے لیکن دانت نہیں ہیں تو پھر اُنگلی سے یا کسی موٹے کپڑے سے دانتوں یا مسوڑوں کو صاف کر لینا مسواک کے قائم مقام ہے اور اس سے مسواک کا ثواب حاصل ہوجاتا ہے ہاں اگر مسواک اور دانت دونوں موجود ہوں تو پھر اس صورت میں مسواک کا ثواب نہ ہوگا اِلا یہ کہ منہ میں کوئی تکلیف ہو۔ علامہ شر نبلانی فرماتے ہیں : مسواک کی فضیلت اُنگلی یا موٹے کپڑے سے بھی حاصل ہوجاتی ہے بشرطیکہ مسواک نہ ہو کیونکہ حضورِ اکرم ۖ نے فرمایا ہے کہ اُنگلیوں سے بھی مسواک کافی ہے طحطاوی کہتے ہیں مطلب یہ ہے کہ مسواک کا مخصوص ثواب جو احادیث میں منقول ہے حاصل ہوجائے گا اور یہ مسواک نہ ہونے کی شکل میں ہے اگر مسواک ہو تو پھر یہ حکم نہیں ہے۔ ادب : اگر اُنگلی سے مسواک کرنا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ منہ کی دائیں جانب میں اُوپر نیچے انگوٹھے سے صاف کرے اور اس طرح بائیں جانب میں شہادت کی اُنگلی سے۔ (شرح منیہ)