Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

42 - 66
حقوق کو پس ِ پشت ڈال دے تو پھر یہ محبت خطرناک قلبی اور روحانی مرض میں تبدیل ہوجاتی ہے، اس کی مثال ایسی ہے جیسے انسانی بدن کے لیے ''شوگر'' ایک خاص مقدار میں ہونی ضروری ہے اس کے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا لیکن یہی شوگر جب حد سے زیادہ پیدا ہونے لگتی ہے تو ایسے لاعلاج مرض میں تبدیل ہوجاتی ہے جو جسم کی رگوںکو کھوکھلا کر دیتا ہے اور انسان کی زندگی اجرین ہو جاتی ہے، اسی طرح جب دنیا کی محبت حد سے متجاوز ہوجاتی ہے تو وہ تمام گناہوں کی جڑ اور بنیاد بن جاتی ہے، حضرت حسن بصری کے مراسیل میں یہ جملہ مشہور ہے  حُبُ الدُّنْیَا رَأْسُ کُلِّ خَطِیْئَةٍ  دنیا کی محبت ہر برائی کی بنیاد ہے۔
علامہ مناوی (شارح جامع صغیر للسیوطی) لکھتے ہیں کہ تجربہ اور مشاہدہ سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ دنیا کی محبت ہی ہر برائی کی بنیاد بنی ہے مثلاً پرانی سر کش قوموں نے حضراتِ انبیاء علیہم السلام کی دعوت کا اسی لیے انکار کیا کہ وہ لذتوں میں مبتلا تھے اور انبیاء علیہم السلام کی دعوت قبول کرنے سے ان کی لذتوں اور شہوتوں کی تکمیل میں خلل آتا تھا اس لیے وہ اپنے داعیوں کی مخافت پر اُتر آئے اس طرح ابلیس لعین نے حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے اسی لیے انکار کیا کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام کے وجود کو اپنی ریاست اور بڑائی میں رُکاوٹ سمجھتا تھا، یہی معاملہ نمرود، فرعون، ہامان وغیرہ کا تھا کہ یہ لوگ حب ِ جاہ کے نشہ میں بد مست ہو کر انبیاء علیہم السلام کے جانی دشمن بن گئے۔  ١  یہ دنیا کی محبت بڑے بڑے روحانی امراض کو جنم دیتی ہے ان میں ایک بڑی بیماری ''حرص و طمع'' ہے۔ 
حرص  : 
جب آدمی پر دنیا کی محبت کا نشہ چڑھتا ہے تو وہ حرص کا مریض بن جاتا ہے یعنی اس کے پاس کتنا ہی مال و دولت جمع ہوجائے مگر پھر بھی وہ  '' ہَلْ مِنْ مَّزِیْدٍ ''  کا طلبگار رہتا ہے اور دولت کی کوئی مقدار بھی اُس کے لیے سکون اور قناعت کا باعث نہیں بن پاتی جنابِ رسول اللہ  ۖ   کا ارشاد ہے  :   لَوْ اَنَّ ابْنَ آدَمَ اُعْطِیَ وَادِیًا مُلِیَٔ مِنْ ذَھَبٍ اَحَبَّ اِلَیْہِ ثَانِیًا وَلَوْاُعْطِیَ ثَانِیًا اَحَبَّ اِلَیْہِ ثَالِثًا وَلَا یَسُدُّ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ اِلَّا التُّرَابُ وَیَتُوْبُ اللّٰہُ عَلٰی مَنْ تَابَ۔  ٢    اگر آدمی کو سونے سے بھری ہوئی ایک 
------------------------------
  ١   فیض القدیر ج  ٣  ص  ٤٤٩      ٢     بخاری شریف  کتاب الرقاق  رقم الحدیث ٦٤٣٨    

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter