Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

24 - 66
گناہ سے محفوظ نہیں رہ سکتا ،غرض مداہنت(خوشامد،چرب زبانی)حرام ہے اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر واجب ہے ،دو حالت میں اس کا وجوب قائم نہیں رہ سکتا۔
(١)  علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا  :
پہلی حالت یہ ہے کہ اُس کو معلوم ہو کہ میں اِس گناہ سے منع کروں گا تو مجھ کو نظر ِ حقارت سے دیکھا جائے گا اور نہ میری بات کی یہ لوگ پرواہ کریں گے اور نہ اِس گناہ کو چھوڑیں گے تو ایسی حالت میں نصیحت کرنا واجب نہ رہے گا اور یہ حالت اکثر اُن معصیتوں کے متعلق پیش آتی ہے جن کے مرتکب فقہاء و علماء یا ایسے لوگ ہوتے ہیں جو اپنے آپ کو دیندار اور متقی سمجھتے ہیں کیونکہ اگر کوئی شخص اِن کو نصیحت کرے تو  اِن کو سخت ناگوار گزرتا ہے اور وہ گناہ چھوٹتا نہیں جس کو اُنہوں نے اختیار کیا ہے، ایسے موقع پر بے شک سکوت جائز ہے البتہ زبان سے پھر بھی نصیحت کردینا مستحب ہے۔ اس کے ساتھ اس کا بھی خیال رکھو کہ ایسی جگہ نصیحت کرنا واجب نہیں رہا مگر خود وہاں سے اُٹھ کر آنا ضرور واجب ہے کیونکہ   بیٹھے رہنا اپنا اختیاری فعل ہے اوربااختیار خود معصیت کا دیکھنا بھی معصیت ہے پس جہاں دور شراب  جاری ہو یا غیبت ہورہی ہو یا داڑھی منڈے بددین غیر متشرع(خلافِ شرع،فاسق)فاجر بیٹھے ہوں   وہاں ہرگز نہ بیٹھو۔
(٢)  سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا  :
دوسری حالت یہ ہے کہ ناجائز فعل سے باز رکھنے پرقدرت تو ہو مگر اِس کا غالب اندیشہ ہو کہ اگر دست اندازی کی تو ضرور یہ لوگ مجھے ماریں گے مثلاً کسی جگہ شراب کا شیشہ یاستار وغیرہ یااور کوئی سامان لہوولعب رکھا ہوادیکھو اور ممکن ہے کہ آگے بڑھ کر اِس کو توڑ پھوڑ دو مگر غالب گمان یہ ہو کہ     ایسا کرنے سے اِس کا مالک تم کو ایذا دیے بغیر باز نہ رہے گا تو اِس صورت میں بھی چپ ہورہنا جائز ہے البتہ ہمت کرنا پھر بھی مستحب ہے کیونکہ ایسے امر خیر میں جو کچھ ایذا پہنچے گی اُس کے بھی بڑے اجر ہیں  ایسی حالت میں سکوت کا جائز ہونا اس شرط پر ہے کہ بدنی تکلیف یعنی مارپیٹ مالی نقصان یا سبکیت یاآبروریزی یاایذارسانی کایقین یا غالب گمان ہو نہ کہ نصیحت کرنے سے اِن کو میری محبت نہ رہے گی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter