Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

44 - 66
حرص کا ایک مجرب علاج  : 
حرص کے مرض کو ختم کرنے کے لیے اُن احادیث کو پیش ِ نظر رکھنا ضروری ہے جن میں دنیا کی مذمت وارد ہوئی ہے مثلاً ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم  ۖ  نے ارشاد فرمایا  :  اَلدُّنْیَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْکَافِرِ دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ہے  ١  یعنی مومن کو دنیا  میں اس طرح رہنا چاہیے جیسے ایک قیدی قید خانے میں  رہتا ہے کہ قید خانہ کی کوئی چیز اُسے اچھی نہیں لگتی بلکہ وہ ہر قیمت پر قید سے باہر آنے کی تگ ودو کرتا رہتا ہے اسی طرح مومن کو دنیا میں رہتے ہوئے یہاں کی چیزوں سے لو لگانے اور اس کی حرص و طمع کے بجائے آخرت میں جانے کا سامان اور اسباب فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ 
  اسی طرح ایک اور روایت میں حضور  ۖ  کا ارشاد ہے  : 
مَنْ اَحَبَّ دُنْیَاہُ اَضَرَّ بِاٰخِرَتِہ وَمَنْ اَحَبَّ اٰخِرَتَہ اَضَرَّ دُنْیَاہُ فَاٰثِرُوْا مَا یَبْقٰی    عَلٰی مَا یَفْنٰی۔  ٢  
''جو اپنی دنیا سے لگاؤ رکھے گا وہ اپنی آخرت کا نقصان کرے گا اور جو اپنی آخرت پسند کرے گا وہ اپنی دنیا گنوائے گا لہٰذا فنا ہونے والی دنیا کے مقابلے میں باقی رہنے والی آخرت کو ترجیح دو۔'' 
دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلہ میں سمندر کے ایک قطرہ کے برابر بھی نہیں ہے لہٰذا عقلمندی اور عاقبت اندیشی کا تقاضا یہ ہے کہ چند روزہ زندگی کے لیے حرص کر کے اپنی آخرت کو برباد نہ کیا جائے۔ اسی طرح حرص کو ختم کرنے کے لیے یہ یقین بھی بہت مفید ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے جو رزق پہلے سے متعین کردیا ہے وہ ہمیں بہرحال مل کر رہے گا اور ہماری موت اُس وقت تک نہیں آسکتی جب تک کہ ہم اپنے لیے مقدر کے ہر ہر لقمے کو حاصل نہ کر لیں۔ متعدد احادیث میںاس سلسلہ میں مضامین وارد ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں حرص کو ختم کر کے قناعت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے جنابِ رسول اللہ  ۖ  
------------------------------
   ١   مسلم شریف  رقم الحدیث ٢٩٥٦     ٢   مشکوة شریف کتاب الرقاق  رقم الحدیث  ٥١٧٩  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter