ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
عورتوں کی مسواک : (١) جس طرح مسواک مردوں کے لیے سنت ہے اسی طرح عورتوں کے لیے بھی سنت ہے لیکن بعض فقہاء کہتے ہیں کہ عورتوں کے دانت چونکہ کمزور ہوتے ہیں اس لیے اُن کے لیے علک یعنی مصطگی کا استعمال مسواک کے قائم مقام ہے ان کو مسواک کی بجائے علک استعمال کرنا چاہیے اس سے دانت صاف اور مسوڑے مضبوط ہوجاتے ہیں اور مسواک کا ثواب حاصل ہوجاتا ہے۔ (٢) علک کے استعمال سے مسواک کا ثواب اُس وقت ہوگا جبکہ مسواک کی نیت بھی کی جائے ورنہ نہیں۔ (طحطاوی)مسواک کی دعا : بنایہ میں درایہ سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مسواک کرتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہیے :اَللّٰھُمَّ طَھِّرْ فَمِیْ وَنَوِّرْ قَلْبِیْ وَطَھِّرْ بَدَنِیْ وَحَرِّمْ جَسَدِیْ۔ اسی طرح علامہ نووی نے شرح مہذب میں ایک دوسری دعا نقل کی ہے اور کہا ہے کہ یہ دعا اگرچہ بے اصل ہے لیکن اچھی دعا ہے اس لیے اس کو پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں، وہ دعا یہ ہے :اَللّٰھُمَّ بَیِّضْ اَسْنَانِیْ وَشَدِّدْ لِسَانِیْ وَثَبِّتْ بِہ لَھَا تِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْہِ یَااَرْحَم َالرَّاحِمِیْنَ۔ برش اور مسواک : برش اگر خنزیر کے بالوں کا ہے تو اُس کا استعمال بالکل ناجائز ہے اور ریشوں کا ہے تو اُس کا استعمال درست ہے مگر اس سے بھی مسواک کی فضیلت حاصل نہ ہوگی ہاں اگر مسواک نہ ہونے کی شکل میں مسواک کی نیت سے استعمال کرے تو مسواک کا ثواب حاصل ہوجائے گا۔منجن کا استعمال : منجن کا استعمال جائز ہے لیکن محض منجن پر اکتفا کر لینے سے مسواک کی فضیلت حاصل نہ ہوگی اس لیے منجن کے ساتھ مسواک کا اہتمام بھی کرنا چاہیے۔