ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
مسئلہ : کسی کو مسواک سے مارنا درست ہے ۔ مسئلہ : بلا اجازت کسی کا مسواک استعمال کرنا مکروہ ہے۔ مسئلہ : احرام کی حالت میں بھی مسواک کرنا جائز ہے۔ مسئلہ : اگر مسواک کرنے سے خون وغیرہ نکلنے لگے یا اور کوئی مرض پیدا ہوجائے تو ایسی صورت میں مسواک کرنا مستحب نہیں ہے۔ مسئلہ : نابالغ بچوں کو بھی اس کا استعمال کرانا چاہیے تاکہ ان کو بھی عادت ہو۔ مسئلہ : غسل میں بھی مسواک کرنا مسنون ہے۔بقیہ : تبلیغ دین اگر کوئی عالم خود عامل نہ بھی ہو اُس کو نصیحت اور وعظ کا چھوڑ دینا اور گناہوں کو ہوتے ہوئے دیکھ کر سکوت اختیار کرنا جائز نہ ہوگا، خوب سمجھ لو کہ یہ خیال بھی ایک شیطانی وسوسہ ہے کہ جب تک خود پورے عامل نہ بن جائیں اُس وقت تک دوسروں کو کیا نصیحت کریں گے، اگر ایسا خیال معتبر سمجھا جاوے تو وعظ اور نصیحت کا سلسلہ مفقود اور دروازہ بالکل مسدود ہو جائے گا یادرکھو کہ امر بالمعروف واجب اور ضروری ہے اور عاصی اور گنہگار شخص کو بھی وعظ کہہ دینا جائز ہے البتہ واعظین پر یہ دوسرا وجوب مستقل ہے کہ اپنے علم پر عمل کریں اور جس کام کی بھی دوسروں کو نصیحت کریں اُس پر خود بھی کاربند ہوں پس اگر ایک واجب تو ترک کیا اور خود بھی عامل نہ بنے تو دوسرا واجب ترک کرنا کیوں جائز ہونے لگا کہ دوسروں کو نصیحت بھی نہ کریں۔