ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
مسواک سے حافظہ میں اضافہ : عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ اَلسِّوَاکُ یَزِیْدُ فِی الْحِفْظِ وَیُذْھِبُ الْبَلْغَمَ۔ ''حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ مسواک (قوتِ) حافظہ کو بڑھاتی ہے اور بلغم کو دُور کرتی ہے۔''مسواک اور شفا : عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا اَلسِّوَاکُ شِفَائ مِّنْ کُلِّ دَآئٍ اِلَّا السَّامُ ۔ ''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کیا گیا ہے فرماتی ہیں کہ مسواک موت کے سوا ہر مرض سے شفا ہے۔''فرشتوں کا مصافحہ : عَنْ اَبِی الدَّرْدَائَ قَالَ عَلَیْکُمْ بِالسِّوَاکِ فَلَا تَغْفُلُوْہُ فَاِنَّ فِی السِّوَاکِ اَرْبَع وَّعِشْرِیْنَ خَصْلَةً اَفْضَلُھَا اَنَّہُ یَرْضَی الرَّحْمٰنُ وَیُضَاعَفُ صَلَاةً سَبْعَةً وَّسَبْعِیْنَ ضِعْفًا وَیُوْرِثُ السِّعَةَ وَالْغِنٰی وَیَطِیْبُ النَّکْھَةَ وَیَشُدُّ اللِّشَّتَ وَیَکِنُّ الصَّدَعَ وَیُذْھِبُ وَجْعَ الْضَرْسِ وَ تُصَافِحُہُ الْمَلائِکَةُ لِنُوْرِ وَجْھِہِ وَتَبَرُّقِ اَسْنَانِہ ۔ ''حضرت ابو درداء فرماتے ہیں کہ مسواک کو لازم کر لو اِس میں غفلت نہ کرو کیونکہ مسواک میں چو بیس خوبیاں ہیں اُن میں سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اللہ راضی ہوجاتا ہے ،مالداری اور کشادگی پیدا ہوتی ہے، منہ میں خوشبو پیدا ہو جاتی ہے، مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں، درد ِ سر کو سکون ہوتا ہے، داڑھ کا درد دُور ہوجاتا ہے اور چہرے کے نور اور دانتوں کی چمک کی وجہ سے فرشتے مصافحہ کرتے ہیں۔''دس خصلتیں : رُوِیَ عَنِ ابْنِ عبَّاسٍ فِیْہِ عَشْرُ خِصَالٍ یُذْھِبُ الْخَضِرَ وَیَجْلُو الْبَصَرَ وَیَشُدُّ اللِّثَّةَ وَیُطَیِّبُ الْفَمَ وَتَفْرَحُ لَہُ الْمَلَائِکَةُ وَیَرْضَی الرَّبُّ وَتُوَفَّقُ السُّنَّةَ وَیَزِیْدُ فِیْ