Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

48 - 66
وہ بولا یہ تو جزیہ (ٹیکس) ہے، میں نہیں جانتا یہ کیا ہے  ؟  اور اب تم جاؤ دوسرے لوگوں سے نمٹ کر میرے پاس آنا، وہ دونوں اس کے بعد سلمی شخص کے پاس گئے اُس نے بطیب ِخاطر جو حق بنتا تھا وہ بہتر انداز میں عطا کیا پھر اور لوگوں سے صدقات وصول کر کے واپسی میں پھر وہ ثعلبہ کے پاس آئے، اُس نے اب بھی انہیں ٹیکس کہہ کر ٹال دیا اور کہا کہ جاؤ میں سوچوں گا،وہ دونوں آنحضرت  ۖ  کی خدمت حاضر ہوئے اور انہوں نے ابھی رُوداد سنائی بھی نہ تھی کہ پیغمبر علیہ الصلٰوة و السلام نے ثعلبہ کے بارے میں  یَاوَیْحَ ثَعْلَبَةَ  (ثعلبہ پر افسوس ہے) فرمایا اور سلمی شخص کے لیے برکت کی دعا فرمائی چونکہ ثعلبہ نے صدقہ سے انکار کر کے اپنے اُس وعدہ اور معاہدہ کی خلاف ورزی کی تھی جو اُس نے پیغمبر علیہ السلام کے سامنے کیا تھا کہ میں مال کا حق ادا کروں گا، اس لیے اس موقع پر قرآنِ کریم کی یہ آیتیں نازل ہوئیں  : 
( وَمِنْھُمْ مَّنْ عٰھَدَ اللّٰہَ لَئِنْ اٰتَانَا مِنْ فَضْلِہ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَکُوْنَنَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ o فَلَمَّا اٰتَاھُمْ مِّنْ فَضْلِہ بَخِلُوْبِہ وَتَوَلَّوْا وَھُمْ مُعْرِضُوْنَ o فَاَعْقَبَھُمْ نِفَاقًا فِیْ قُلُوْبِھِمْ اِلٰی یَوْمَ یَلْقَوْنَہ مَا اَخْلَفُوا اللّٰہَ مَا وَعَدُوْہُ وَبِمَاکَانُوْا یَکْذِبُوْنَ o اَلَمْ یَعْلَمُوْا اَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ سِرَّھُمْ وَنَجْوَاھُمْ وَاَنَّ اللّٰہَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ) ( التوبة :  ٧٨) 
''اور بعضے ان میں سے وہ ہیں کہ عہد کیا تھا اللہ سے اگر دیوے ہم کو اپنے فضل سے  تو ہم ضرور خیرات کریں اور ہوں گے نیکی والوں میں، پھر جب دیا اُن کو اپنے فضل سے تو اُس میں بخل کیااور پھر گئے ٹلا کر، پھر اِس کا اثر رکھ دیا نفاق ان کے دلوں میں جس دن تک کہ وہ اُس سے ملیں گے۔ اس وجہ سے کہ اُنہوں نے خلاف کیا اللہ سے جو وعدہ اُس سے کیا تھا اور اس وجہ سے کہ بولتے تھے جھوٹ، کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ جانتا ہے اُن کا بھید اور ان کا مشورہ اور یہ کہ اللہ خوب جانتا ہے سب  چھپی باتوں کو۔'' 
جب یہ خبر ثعلبہ کو خبر پہنچی تو وہ اپنا صدقہ لے کر آنحضرت  ۖ   کی خدمت میں پہنچا اور اسے قبول کرنے کی درخواست کی، آنحضرت  ۖ  نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے تیرا صدقہ قبول کرنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter