حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ترجمہ: 20 رکعات تَراویح جمہور علماء کا قول ہے،اور یہی کُوفیوں اور اِمام شافعی اور اکثر فقہاء کرام کا قول ہے اور یہی بات صحیح طور پر حضرت اُبیّ بن کعبسے ثابت ہے جس کی صحابہ کرام میں سے کسی نے بھی مُخالفت نہیں کی ۔ ٭ـــ علّامہ ابنِ تیمیہ فرماتے ہیں :فَالْقِيَامُ بِعِشْرِينَ هُوَ الْأَفْضَلُ وَهُوَ الَّذِي يَعْمَلُ بِهِ أَكْثَرُ الْمُسْلِمِينَ فَإِنَّهُ وَسَطٌ بَيْنَ الْعَشْرِ وَبَيْنَ الْأَرْبَعِينَ ترجمہ:پس20 رکعات تَراویح پڑھنا ہی افضل ہے،اور یہی وہ مسلَک ہے جس پراکثر مسلمان عمل کرتے ہیں ، اِس لئے کہ یہ 10 اور 40 رکعات کے درمیان ایک معتدل اور درمیانہ قول ہے۔(مجموع الفتاویٰ لابن تیمیہ:22/272) ٭ـــ علّامہ انور شاہ کشمیریفرماتے ہیں :لَمْ يَقُلْ أَحَدٌ مِّنَ الْأَئِمَّةِ الْأَرْبَعَةِ بِأَقَلَّ مِنْ عِشْرِيْنَ رَكْعَةً فِي التَّرَاوِيْحِ، وَإِلَيْهِ جَمْهُورُ الصَّحَابَةِ، وَقَالَ مَالِكُ بنُ أَنَسٍ بِسِتَّةِ وَّثَلَاثِيْنَ رَكْعَةً فَإِنَّ تَعَامُلَ أَهْلِ الْمَدِيْنَةِ أَنَّهُمْ كَانُوا يَرْكَعُونَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ اِنْفِرَاداً فِي التَّرْوِيْحَةِ، وَأَمَّا أَهْلُ مَكَّةَ فَكَانُوا يَطُوْفُونَ بِالْبَيْتِ فِي التَّرْوِيْحَاتِ ترجمہ:ائمہ اَربعہ میں سے کوئی بھی 20 رکعت تَراویح سے کم کا قائل نہیں، اور یہی جمہور صحابہ کرام رِضوان اللہ علیہم اجمعین کا مسلَک ہے۔اِمام مالک بن انَس فرماتے ہیں کہ تَراویح کی36 رکعت رکعتیں ہیں ،اِس لئے کہ مدینہ منوّرہ کے لوگوں کا عمل یہ تھا کہ وہ ہر تَرویحہ(یعنی چار رکعات) کے بعد اِنفرادی طور پر4 رکعت پڑھا