حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ:كَانُوا يَقُومُونَ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ بِعِشْرِينَ رَكْعَةً، قَالَ:وَكَانُوا يَقْرَءُونَ بِالْمَئِينِ، وَكَانُوا يَتَوَكَّئُونَ عَلَى عِصِيِّهِمْ فِي عَهْدِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ مِنْ شِدَّةِ الْقِيَامِ۔(سنن بیہقی:2/698) ترجمہ:حضرت سائب بن یزید سے مَروی ہےکہ لوگ حضرت عمر کے دور میں رمضان المبارک کے اندر20 رکعتیں پڑھا کرتے تھے، اور حضرت عثمان کے دور میں شدّتِ قیام کی وجہ سے اپنی لاٹھیوں پر ٹیک لگاتے تھے۔عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمٰنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ : دَعَا الْقُرَّاءَ فِي رَمَضَانَ فَأَمَرَ مِنْهُمْ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ عِشْرِينَ رَكْعَةً۔(سنن بیہقی:2/699) ترجمہ:حضرت علینے رمضان المبارک میں قرّاء(اچھا پڑھنے والوں)کو بلایا اور اُن میں سے ایک قاری کو حکم دیا کہ لوگوں کو20 رکعت تراویح پڑھاؤ۔عَنْ أَبِي الْحَسْنَاءِ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِب أَمَرَ رَجُلًا أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ خَمْسَ تَرْوِيْحَاتٍ عِشْرِيْنَ رَكْعَةً۔(سنن بیہقی:2/699)( ابن ابی شیبہ:7681) ترجمہ:حضرت ابوالحسناءنقل کرتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک شخص کو حکم دیا کہ لوگوں کو رمضان میں پانچ ترویحات یعنی 20رکعات پڑھایا کرے۔ صحابہ کراممیں حضرت عبد اللہ بن مسعودکا جو مَقام و مَرتبہ ہے وہ دین کے کسی اَدنیٰ طالبِ علم سے بھی مَخفی اور پوشیدہ نہیں ، نبی کریمﷺکے سفر و حضر کے ساتھی،آپ کے انتہائی قریب رہنے والے ،آپﷺکی کئی طرح کی خدمات کی ذمّہ داری کو بحسن و خوبی نبھانے والے یہ وہ مشہور جلیل القدر صحابی ہیں جن کے تفقّہ اور