حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
موطّاء امام محمد میں حضرت عمرکا یہ قول نقل کیا گیا ہے:”لَيْتَ فِي فَمِ الذي يَقْرَأُ خَلْفَ الْإِمَامِ حَجَرًا“ کاش! کہ اُس شخص کے منہ میں پتھر ڈال دیے جائیں جو امام کے پیچھے قراءت کرتا ہے۔ (موطّاء امام محمد:98)قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ:«تَكْفِيكَ قِرَاءَةُ الْإِمَامِ»۔( ابن ابی شیبہ:3884) ترجمہ:حضرت عُمر فرماتے ہیں:تمہارے لئے اِمام کی قراءت ہی کافی ہے۔قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:لَا يُقْرَأُ خَلْفَ الْإِمَامِ جَهَرَ أَوْ لَمْ يَجْهَرْ۔ (القراءۃ خلف الامام للبیہقی:ص209) ترجمہ:حضرت عمر بن خطابفرماتے ہیں :امام کے پیچھے قراءت نہیں کی جائے گی خواہ امام اونچی آواز سے تلاوت کرے یا نہ کرے۔عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:«مَنْ قَرَأَ خَلْفَ الْإِمَامِ فَقَدْ أَخْطَأَ الْفِطْرَةَ»۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:3781) ترجمہ:حضرت علی کرّم اللہ وجہہ سے مَروی ہے ،وہ فرماتے ہیں :جس نے اِمام کے پیچھے قراءت کی اُس نے فطرت کو کھودیا۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:مَنْ قَرَأَ مَعَ الْإِمَامِ فَلَيْسَ عَلَى الْفِطْرَةِ۔(مصنّف عبد الرزاق:2806) ترجمہ:حضرت مُحمّد بن عجلان فرماتے ہیں کہ حضرت علی کرّم اللہ وجہہ نے فرمایا:جس نے اِمام کے ساتھ قراءت کی وہ فطرت پر نہیں ہے۔