حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ہو؟لوگ خاموش رہے،آپﷺنے تین دفعہ یہی سوال کیا تو صحابہ کرام نے کہا :جی ہاں! ہم یہ کرتے ہیں ،آپﷺنے اِرشاد فرمایا: ایسا مت کیا کرو۔عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، وَإِذَا قَرَأَ الْإِمَامُ فَأَنْصِتُوا۔ (مسند احمد:19723) ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ اشعریفرماتے ہیں کہ ہمیں نبی کریمﷺنے نماز سکھائی اور فرمایا: جب تم نماز کیلئے کھڑے ہو تو تم میں سے کسی ایک کو تمہاری امامت کرنی چاہیئے اور جب امام تلاوت کرے تو تم خاموش رہو۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ قَالَ:أمَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعَصْرِقَالَ: فَقَرَأَ رَجُلٌ خَلْفَهُ فَغَمَزَهُ الَّذِي يَلِيهِ، فَلَمَّا أَنْ صَلَّى قَالَ: لِمَ غَمَزْتَنِي؟قَالَ:كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُدّامَك، فَكَرِهْتُ أَنْ تَقْرَأَ خَلْفَهُ، فَسَمِعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال: من كان لَهُ إِمَامٌ فَإِنَّ قِرَاءَتَهُ لَهُ قِرَاءَةٌ۔ (مؤطاء امام محمد:98) ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن شدادفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے عصر کی نماز میں اِمامت کی،ایک شخص نےآپﷺکے پیچھےقراءت کی،اُس کےساتھ میں کھڑے شخص نے اُس کو(قراءت سے منع کرنے کیلئے) چٹکی نوچی،جب نماز ہوگئی تو اُس شخص نے (چٹکی نوچنے والے سے)کہا: تم نے مجھے چٹکی کیوں نوچی تھی؟ تو اُ س نے جواب دیا : نبی کریمﷺتمہارے آگے قراءت کررہے تھےاِس لئے میں نے یہ ناپسند کیا کہ تم