{تَبٰرَکَ الَّذِیْ جَعَلَ فِی السَّمَآئِ بُرُوْجًا وَّجَعَلَ فِیْہَا سِرٰجًا وَّقَمَرًا مُّنِیْرًاO}1
برکت والی ہے وہ ذات جس نے آسمان میں ۔ُبرج رکھے اور ان میں روشن چراغ (سورج) اور روشنی بخش چاند رکھا۔
پھر ان ستاروں کو چھت کے لیے سامانِ زینت بھی کردکھایا، اور اطلاع دی کہ
{اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃِنِ الْکَوَاکِبِO}2
ہم نے آراستہ کیا آسمانِ دنیا کو زینت سے، جو ستارے ہیں۔
پھر اس فرشِ خاک کو بستربنا کر ایک وسیع ترین دستر خوان بھی بنایا، جس سے ہر قسم کے غلے۔ّ، ترکاریاں، پھل، غذائیں اور دوائیں اُگائیں، جس سے ہر قسم کے میٹھے، کھٹے۔ّ، نمکین اور دوسرے ذائقوں کے پھل اور دانے نکلتے چلے آتے ہیں۔ اور مطلع فرمایا کہ
{وَہُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئًج فَاَخْرَجْنَا بِہٖ نَبَاتَ کُلِّ شَیْئٍ فَاَخْرَجْنَا مِنْہُ خَضِرًا نُّخْرِجُ مِنْہُ حَبًّا مُّتَرَاکِبًاج وَمِنَ النَّخْلِ مِنْ طَلْعِہَا قِنْوَانٌ دَانِیَۃٌ وَّجَنّٰتٍ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّالزَّیْتُوْنَ وَالرُّمَّانَ مُشْتَبِہًا وَّغَیْرَ مُتَشَابِہٍط}3
اور وہ ایسا ہے جس نے آسمان کی طرف سے پانی برسایا، پھر ہم نے اس کے ذریعہ سے ہر قسم کے نباتات کو نکالا، پھر ہم نے اس سے سبز شاخ نکالی کہ اس سے ہم اُوپر تلے دانے چڑھے ہوئے نکالتے ہیں اور کھجور کے درختوں سے یعنی ان کے گچھے میں سے خوشے ہیں جو (مارے بوجھ کے) نیچے کو لٹکے جاتے ہیں اور (اسی پانی سے
ہم نے) انگوروں کے باغ اور زیتون اور انار کے درخت پیدا کیے، جو کہ ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہوتے ہیں۔
ان سبزیوں کو غایاں کرنے اور حیات بخشنے کے لیے پانی سے بھری ہوئی ہوائیں رکھیں اور فرمایا کہ
{وَاَرْسَلْنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ}4
اور ہم ہی ہواؤں کو بھیجتے رہتے ہیں۔
پھر زمین کو فرش اور خوانِ نعمت بنانے کے ساتھ راہ دار بھی بنایا، جس میں جگہ جگہ چلنے
{وَاللّٰہُ جَعَلَ لَکُمُ الْاَرْضَ بِسَاطًاO
لِّتَسْلُکُوْا مِنْہَا سُبُلًا فِجَاجًاO}1