ادب76:۔عشاء کى نماز کے بعد مسجد مىں اتفاقاً لىٹ گىا۔ اىک شخص مسافر نا آشنا سا آکر پاؤں دبانے لگے، مجھ پر بار ہوا، پوچھا کون؟ انہوں نے اپنا نام اور پتہ بتلاىا مگر مَىں نے نہىں پہچانا۔ مَىں نے پاؤں دبانے سے روک دىا اور کہا اوّل ملاقات کرنا چاہئے پھر اجازت لے کر خدمت کا مضائقہ نہىں ورنہ خدمت سے گرانى ہوتى ہے۔ اور اگر مقصود اس سے ملاقات ہى ہے تو ملاقات کا ىہ طرىقہ نہىں۔ پھر مىں نے سمجھا دىا کہ اب عشاء کے بعد آرام کا وقت ہے کہ تم بھى آرام کرو ، صبح کو ملنا۔ چنانچہ صبح ملے اس وقت پھر اچھى طرح سمجھا دىا۔
ادب77:۔اىک صاحب نے خط مىں مضامىن جواب طلب لکھے اور اس مىں ىہ بھى لکھ دىا کہ پانچ روپے کا منى آرڈر بھىجتا ہوں۔ اس مضمون کى وجہ سے اس کے انتظار مىں اس خط کا جواب نہ گىا کہ وصول ہونے کے بعد ساتھ ہى ساتھ رسىد بھى لکھ دى جائے گى۔ اس مىں کوئى روز گذر گئے اور معلوم نہىں کىا سبب روپىہ وصول نہ ہوا۔ اور دوسرے مضامىن کے سبب قلب پر تقاضہ جواب کا ہوتا تھا، کئى روز ىہى کشمکش و انتظار رہا۔ آخر ان کو لکھا گىا کہ ىا تو خط مىں اس کى اطلاع نہ دىنا تھا ىا اور کچھ جواب طلب مضامىن نہ لکھنے تھے۔
ادب78:۔اىک صاحب اپنے لڑکے کو ساتھ لائے اور اىک مکتب کى شکاىت کى