بعض اوقات غىر مقصود وقفوں مىں ضرورى مقصود کى رعاىت فوت ہوجاتى ہے اور ضرر ہوتا ہے۔
ادب93:۔اىک شخص کا اور قصہ ہوا، عشاء کے بعد آپ کہنے لگے کہ مَىں اىک جگہ سے رضائى اوڑھنے کے لىے لے آؤں۔ تب اُن سے کہا گىا کہ اس وقت مدرسہ کا دروازہ بند ہوجاتا ہے تم پکار کر سب کو بے آرام کرو گے اور ان کو کپڑا دىا گىا۔ اور اس وقت افسوس ہوا کہ ىہ دن مىں کىا سوتے تھے ىہ کام کرنا جب ضرورى تھا تو سوىرے سے کرکے فارغ ہونا لازم تھا۔
ہدىہ دىنے کے آداب
ادب94:۔اس مىں کچھ آداب ہدىہ کے مختصر لکھتا ہوں جن کا لحاظ نہ رکھنے سے ہدىہ کا لُطف اور اصلى غرض ىعنى ازدىادِ محبت فوت ہوجاتى ہے:
جس کو ہدىہ دے پوشىدہ دے۔ آگے اس کو مناسب ہے کہ ظاہر کر دے۔ ىہ اب اُلٹا قصہ ہے کہ دىنے والا اظہار کى اور لىنے والا خفا کى کوشش کرتا ہے۔
اگر ہدىہ غىر نقد ہو تو حتى الامکان مُہدىٰ اِلَىہ کى رغبت کى تحقىق کرے۔ اىسى چىز دے جو اس کو مرغوب ہو۔