آجاتے اور اگر آنے کو جى نہىں چاہتا تھا تو جب بھى آنے لگا تھا تو اس وقت مجھ سے اس کى اطلاع کر دىتے مَىں اس کو لے لىتا۔ اب دو گھنٹے کے بعد آکر سپرد کىا جو قرىب قرىب کُل کے گھل گىا برائے نام تھوڑ اباقى رہ گىا۔ مجھ کو تمام قصہ معلوم ہوا تو مىں نے فہمائش بھى کى ، اور چونکہ مىرى رائے مىں باقتضائے خصوصىت ان کى طبىعت کے خالى فہمائش ناکافى ہوئى اس لىے مىں نے اس کے لىنے سے انکار کر دىا تاکہ ان کو ہمىشہ ىاد رہے۔ وہ بہت پرىشان ہوئے ۔ مَىں نے کہا کہ تم نے اىک شخص کى امانت ضائع کى اور جب ضائع ہوگئى اب مجھ کو دىنا چاہتے ہو بلاوجہ احسان لىنا نہىں چاہتا۔ اب اس بقىہ کو آپ ہى خرچ کرو ۔ تم کو ىا تو امانت نہ لىنا چاہئے تھا اور اگرلى تھى تو اس کا حق پورا پورا ادا کرنا چاہئے تھا۔
ادب75:۔مىں صبح کر صحرا سے مدرسہ مىں آىا اور سہ درى مىں آکر بىٹھا وہاں اىک عزىز سوتے تھے مىں آہستہ سے بىٹھ گىا۔ ڈاک لے جانے والا دکھلانے کے لىے روانگى کے خطوط لاىا۔ مَىں نے دىکھ کر لے جانے کے لىے حوالے کر دىئے تو اس نے ٹىن کے نلکہ مىں جو اسى کام کے لىے موضوع ہے زور سے خط چھوڑے جس سے کارڈ اس سے لگ کر بولے۔ مىں نے فہمائش کى کہ سوتے ہوئے کى رعاىت کرنا چاہئے۔