اس کو تکلىف نہ دے۔ اور خفىف خفىف امور مىں اس سے نہ اُلجھے۔ اس کى رفع تکلىف کے واسطے شرىعت نے اس کے لىے حق شفعہ ثابت کىا ہے۔ علماء نے کہا ہے کہ جىسے حضر مىں ہمساىہ ہوتا ہے اسى طرح سفر مىں۔ ىعنى رفىق سفر جو گھر سے ساتھ ہوا ہو ىا راہ مىں اتفاقاً اس کى معىت ہوگئى ہو۔ حدىث مىں اىک کو جارِ مقام ،دوسرے کو جارِ بادىہ فرماىا ہے۔ اس کا حق بھى مثل ہمساىہ حضر کے ہے۔ اس کے حقوق کا خلاصہ ىہ ہے کہ اس کى راحت کو اپنى راحت پر مقدم رکھے۔ بعض لوگ سفر رىل مىں مسافروں کے ساتھ بہت کشمکش کرتے ہىں ىہ بہت بُرى بات ہے۔
ىتىموں ضعىفوں کے حقوق
اسى طرح جو دوسروں کا دست نگر ہو جىسے ىتىم و بىوہ ىا عاجز و ضعىف ىا مسکىن و بىمار و معذور ىا مسافر ىا سائل، ان لوگوں کے ىہ حقوق زائد ہىں:
ان لوگوں کى مالى خدمت کرنا۔
ان لوگوں کا کام اپنے ہاتھ پاؤں سے کر دىنا۔
ان لوگوں کى دلجوئى و تسلى کرنا۔
ان کے حاجت و سوال کو رد نہ کرنا۔