بہن بھائى کے حقوق
حدىث مىں ہے کہ بڑا بھائى مثل باپ کے ہے۔ اس سے لازم آىا کہ چھوٹا بھائى مثل اولاد کے ہے پس ان مىں باہمى حقوق وىسے ہى ہوں گے جىسے مابىن والدىن واولاد کے ہىں اسى پر بڑى بہن اور چھوٹى بہن کو قىاس کر لىنا چاہئے۔
رشتہ داروں کے حقوق
اسى طرح باقى قرابت داروں کے بھى حقوق آئے ہىں جن کا خلاصہ ىہ ہے:
اپنے محارم اگر محتاج ہوں اور کھانے کمانے کى کوئى قدرت نہ رکھتے ہوں تو بقدر کفالت ان کے نان و نفقہ کى خبر گىرى مثل اولاد کے واجب ہے۔ اور محارم کا نان و نفقہ اس طرح تو واجب نہىں لىکن کچھ خدمت کرنا ضرورى ہے۔
گاہ بگاہ ان سے ملتا رہے۔
ان سے قطع قرابت نہ کرے بلکہ اگر کسى قدر ان سے اىذاء بھى پہنچے تو صبر افضل ہے۔
اگر کوئى قرىب محرم اس کى ملک مىں آجائے تو فوراً آزاد ہوجاتا ہے۔