مت پوچھو۔
ادب112:۔کسى کے غم ىا پرىشانى ىا دُکھ ىا بىمارى کى کوئى خبر سنو تو قبل پختہ تحقىق کے کسى سے نہ کہو، بالخصوص اس کے عزىزوں سے۔
ادب113:۔دسترخوان پر سالن کى ضرورت ہو تو کھانے والے کے سامنے سے مت ہٹاؤ، دوسرے برتن مىں لے آؤ۔
ادب114:۔لڑکوں کے سامنے کوئى بات بے شرمى کى مت کہو۔
تمام ہوئے بعض آداب بہشتى زىور سے۔ اور ىہاں تک اکثر آداب وہ ہىں جن کا برابر والوں ىا اکابر کے ساتھ لحاظ رکھنا ضرورى ہے۔ اب دو چار آداب اىسے بھى بتلاتا ہوں جن کا لحاظ بڑوں کو چھوٹوں کے ساتھ رکھنا مناسب ىا واجب ہے۔
بڑوں کے لىے ضرورى آداب
ادب115:۔بڑوں کو بھى بہت نازک مزاج نہ ہونا چاہئے کہ بات بات مىں بگڑا کرىں، بات بات پر چھىنکا کرىں۔ ىہ ىقىنى بات ہے کہ جىسے دوسرے تم سے بے تمىزى کرتے ہىں تم اگر اپنے سے بڑوں کے ساتھ رہو سہو تو تم سے بھى بہت بدتمىزىاں ہوا کرىں ىہ سمجھ کر کچھ تسامح بھى کىا کرو۔ اور اىک بار دوبار نرمى سے سمجھا دو۔ جب اس سے کام نہ چلے تو مخاطَب کى مصلحت کى