ادب73:۔اىک سفر مىں بعض لوگ اپنے مکان پر لے جا کر ہدىہ دىنے لگے۔ ان کو سمجھا دىا گىا کہ اىسا کرنے سے دىکھنے والے گھر لے جانے کے واسطے اس کو لازم سمجھىں گے۔ تو غربا بلا کر تردّد مىں پڑىں گے ىا نہ بُلانے کى حسرت ہوگى۔ جس کو کوئى چىز دىنا مىرى فرود پر آکر گفتگو کرو تاکہ مىرى آزادى مىں خلل نہ پڑے۔
ادب74:۔اىک شخص سہارنپور سے جمعہ کے روز بارہ بجے دن کى گاڑى مىں آئے۔ اىک عزىز نے ان کے ہاتھ کچھ برف بھىجا تھا وہ مدرسہ مىں اىسے وقت پہنچے کہ طلبہ جمعہ مىں نہ گئے تھے، وہ شخص برف اىک طباق مىں رکھ کر جامع مسجد چلے گئے۔ بعد جمعہ اىک دوست جن سے مىں نے وعظ کى درخواست کى تھى وعظ کہنے لگے چونکہ وہ مجھ سے شرماتے تھے مىں مدرسہ چلا آىا۔ وہ شخص وعظ مىں شرىک رہے بہت دىر دىر کے بعد مدرسہ مىں آئے اوراس وقت وہ برف پىش کىا جو اىک رومال مىں لپٹا ہوا تھا۔ اوّل تو ىہى بات نامناسب معلوم ہوئى، برف کے ساتھ کمبل ىا ٹاٹ ىا برادہ لاتے مگر ىہ فعل دوسرے کا تھا اور ان کے اختىار سے باہَر تھا۔ لىکن جو کام اُن کے کرنے کا تھا انہوں نے اس مىں بھى کوتاہى کى۔ ىعنى اوّل تو آتے ہى برف گھر پہنچاتے، اگر ىہ کسى وجہ سے ذہن مىں نہىں آتا تھا تو بعد نماز فوراً