ممکن ہے کہ متکلم کوئى اىسى ابت کرے جس کو مختفى سے مخفى کرنا چاہے۔
ادب66:۔اىک شخص فرشى پنکھا کھىنچنے لگے۔ مىں کسى کام کو اُٹھنے لگا تو انہوں نے پنکھے کى رسى اپنى طرف زور سے کھىنچ لى تاکہ پنکھا مىرے سر مىں نہ لگے۔ مَىں نے سمجھاىا کہ اىسا مت کرو۔ اگر مَىں پنکھے کى جگہ خالى دىکھ کر اسى جگہ کھڑا ہو جاؤں اور اتفاق سے رسى تمہارے ہاتھ سے چھوٹ جائے تو پنکھا سر مىں آکر لگے ، بلکہ ىہ چاہئے کہ رسّى بالکل چھوڑ دو تاکہ پنکھا اپنى جگہ آکر مستقر ہوجائے پھر اُٹھنے والا خود سنبھل کر اُٹھ جائے۔
ادب67:۔مہمان کو چاہئے کہ اگر مرچ کم کھانے کا عادى ہو ىا پرہىزى کھانا کھاتا ہو تو پہنچتے ہى مىزبان سے اطلاع کر دے۔ بعض لوگ جب کھانا دسترخوان پر آجاتا ہے اس وقت نخرے پھىلاتے ہىں۔
ادب68:۔دسترخوان پر بعض اوقات شکر بھى ہوتى ہے اس وقت بعض خادم اس طرح پنکھا جھلتے ہىں کہ شکر برتن سے اُڑنے لگتى ہے۔ اور بعض اوقات اس برتن سے جب چمچہ مىں لىتے ہىں تو چمچہ مىں سے اُڑنے لگتى ہے سو خادم کو ان باتوں کى تمىز چاہئے۔
ادب69:۔بھائى کے گھر سے اىک بند خط مىرے پاس اپنے کارندہ کے ہاتھ بھجواىا گىا تاکہ اس کو ڈاک مىں چھوڑ دىا جائے، اور مَىں ہى اس کى فرمائش کر کے