مىں سعى نہ کرے گا بلکہ محض اس بُرے آدمى کے تعلق اور اثر سے کہ بے توجہى مىں وہ ناراض نہ ہوجائے تو اس طرح سے کام نکالنا ىا کام کى فرمائش کرنا حرام ہے۔
ادب64:۔اىک شخص نے تعوىذ مانگا۔ اس کو اىک وقت معىن پر آنے کو کہہ دىا۔ وہ دوسرے وقت آىا اور آکر تعوىذ مانگا ، اور کہا کہ مجھ کو تم نے بلاىا تھا آىا ہوں اور ىہ نہىں ظاہر کىا کہ کس وقت بلاىا تھا۔ مَىں نے پوچھا کہ بھائى کس وقت آنے کو کہا تھا؟ تب اس نے وقت بتلاىا۔ مَىں نے کہا کہ اب تو دوسرا وقت ہے ،جس وقت بلاىا تھا اس وقت آنا چاہئے تھا۔ اس نے کسى کام کا عذر کىا مَىں نے کہا کہ جس طرح تم کو اس وقت عذر تھا ہم کو اس وقت عذر ہے۔ اب ىہ کىسے ہو کہ ہر وقت اىک ہى کام کے لىے بىٹھا رہوں، اپنا کوئى کام نہ کروں۔
ادب65:۔اىک طالب علم نے دوسرے طالب علم کے ذرىعہ سے اىک مسئلہ درىافت کىا اور خود پوشىدہ سننے کھڑا ہوگىا۔ اتفاقاً مىں نے دىکھ لىا۔ پاس بلا کر دھمکا کر سمجھاىا کہ چوروں کى طرح چھپ کر سننے کے کىا معنى؟ کىا کسى نے ىہاں آنے سے منع کىا ہے؟ اور اگر شرم آتى تھى تو اپنے فرستادہ سے جواب پوچھ لىتے۔چُھپ کر کسى کى باتىں سننا عىب اور گناہ کى بات ہے۔ کىونکہ