ادب55:۔مجھ کو مدرسہ کى اىک کتاب کى ضرورت ہوئى جو مىرے اىک دوست کے پاس امانت تھى، وہ اس وقت موجود نہ تھے، مَىں نے ان کے بىٹھنے کى جگہ اس کى تلاش کرائى ،نہ ملى۔ خود دىکھنے اُٹھا نہ ملى۔ دفعۃً کسى کى نظر پڑى کہ اسى جگہ اىک طالب صاحب وہاں ہى بىٹھے تکرار کسى کتاب کا کر رہے ہىں اور سر کے نىچے بطور تکىہ کے وہ مدرسہ کى کتاب رکھ چھوڑى ہےجوان کے کتاب کے نىچے ہونے کى وجہ سے نظر نہىں آتى۔ دفعۃً وہ پہچانى گئى تب وہ ملى۔ ان طالب علم صاحب کو ملامت کى گئى کہ بلااطلاع کسى کى چىز کا استعمال کرنا اوّل تو ناجائز ہے، دوسرے اس مىں خرابى ىہ ہے کہ تمہارى بدولت اتنى دىر تک کئى آدمى پرىشان رہے، اىسى حرکتىں مت کىا کرو۔
ادب56:۔کوئى اپنا بزرگ( کسى کام کى فرمائش کرے تو اس کو سر انجام دے کر اطلاع بھى دىنا چاہئے تاکہ اس بزرگ کو انتظار سے انتشار نہ ہو۔
ادب57:۔پنکھا جھلنے والو ں کو کئى رعاىت رکھنے کے لىے کہا گىا۔ اوّل تو ىہ کہ پہلے پنکھے کو ہاتھ ىا کپڑے سے خوب جھاڑو، کىونکہ بعض اوقات پنکھے کے فرش پر پڑے رہنے سے اس مىں کچھ گرد وغبار ،کبھى کوئى بارىک سا رىزہ مٹى کا ىا