ادب27:۔اگر کہىں جائے اور صاحبِ خانہ سے کچھ حاجت ىا فرمائش کرنا ہو مثلاً کسى بزرگ سے کوئى تبرک لىنا ہو تو اىسے وقت مىں اس کو ظاہر کر دو اور درخواست کرو کہ اس شخص کو اس کے پورا کرنے کا وقت بھى ملے۔ بعضے آدمى عىن جانے کے وقت فرمائش کرتے ہىں تو اس مىں صاحبِ خانہ کو بہت تنگى پىش آتى ہے ، وقت تو محدود ہوتا ہے کىونکہ مہمان جانے پر تىار ہے اور ممکن ہے کہ اس محدود وقت کے اندر اس کو مہلت نہ ہو کسى کام مىں مشغول ہو۔ پس نہ تو اس کے کام کا حرج گوارا ہے نہ اس درخواست کا رد کرنا گوارا ہے تو اس سے بہت تنگى پىش آتى ہے۔ تو اىسا کام کرنا جس سے دوسرے شخص کو تنگى ہو روا نہىں۔ اور تبرک مانگنے مىں اس کا بھى لحاظ رکھو کہ وہ چىز ان بزرگ سے بالکل زائد ہو۔ ورنہ سہل ىہ ہے کہ چىز اپنے پاس سے ىہ کہہ کر ان کو دے دو کہ آپ اس کا استعمال کر کے ہم کو دىجئے۔
ادب28:۔بعضے آدمى تھوڑى بات پکار کر کہتے ہىں اور تھوڑى بات بالکل آہستہ کہ بالکل سنائى نہ دے ىا ناتمام سنائى دے۔ اور دونوں صورتوں مىں ممکن ہے کہ سامع کو غلط فہمى ىا تردد و الجھن ہو اور دونوں کا نتىجہ ناگوار ہے۔ بات کے ہرجز کو بہت صاف کہنا چاہئے۔