ادب24:۔بعضے آدمى پىچھے بىٹھ کر کھنکارا کرتے ہىں تاکہ کھنکارنے کى آواز سن کر ىہ شخص ہم کو دىکھے اور پھر ہم سے بات کرے۔ سو اس حرکت سے سخت اذىت ہوتى ہے، اس سے تو ىہى بہتر ہے کہ سامنے آبىٹھے اور جو کچھ کہنا ہو کہہ دے۔ اور مشغول آدمى کے ساتھ ىہ بھى جب کرے کہ سخت ضرورت ہے۔ ورنہ ىہى بہتر ہے کہ اس کے فارغ ہونے تک اىسى جگہ بىٹھ جائے کہ اس کو اس کے آنے کى اطلاع بھى نہ ہو ورنہ اس سے بھى احىاناً پرىشان ہوجاتا ہے۔ پھر جب ىہ فارغ ہوجائے پاس آبىٹھے اور جو کچھ کہنا ہو کہہ سن لے۔
ادب25:۔جو آدمى تىزى کے ساتھ جارہا ہو راستہ مىں اس کو مصافحہ کے لىے مت روکو کہ شاىد اس کا کوئى حرج ہو۔ اسى طرح اس کو اىسے وقت مىں کھڑا کر کے بات مت کرو۔
ادب26:۔بعضے آدمى مجلس مىں پہنچ کر سب سے الگ الگ مصافحہ کرتے ہىں ۔ اگرچہ سب سے تعارف نہ ہو۔ اس مىں بہت وقت صرف ہوتا ہے اور فراغ تک تمام مجلس مشغول اور پرىشان رہتى ہے۔ مناسب ىہ ہے کہ جس کے پاس قصد کر کے آئے ہوں اس سے مصافحہ پر کفاىت کرو۔ البتہ اگر دوسروں سے بھى تعارف ہو تو مضائقہ نہىں۔