Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

96 - 736
بیان کا کچھ بھی حرج نہیں۔ کیونکہ ہمارے طور پر برعایت خالص استقبال کے پھر اس کے یہ معنی ہوں گے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس زمانہ کے سب اہل کتاب اپنی موت سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لے آئیں گے۔ الیٰ قولہ! اب اگر ہماری اس تاویل میں آپ کوئی جرح کریں گے تو وہی جرح آپ کی تاویل میں ہوگی۔
اقول…	یہ معنی بھی آپ کے باطل ہیں۔ بچندہ وجوہ:
اوّل…	یہ کہ اس معنی پر صرف نص کا ظاہر سے لازم آتا ہے۔ بغیر صارف قطعی کے کیونکہ ظاہر نص یہی ہے کہ ضمیر قبل موتہ کی راجع ہے۔ طرف عیسیٰ علیہ السلام کے اور صارف قطعی کوئی یہاں پایا نہیں جاتا ہے۔
دوم…	قبل موتہ کی قید اس وقت لغو ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ ایمان لانے والا اپنے مرنے سے پہلے ہی ایمان لاتا ہے۔ ایمان بعد الموت تو متصور ہی نہیں۔ اس وقت یہ کلام مجانین کا ساکلام ہوا جاتا ہے۔ مثلاً کوئی شخص یہ کہے کہ آج میں نے مرنے سے پہلے نماز پڑھ لی اور مرنے سے پہلے کھانا کھالیا اور مرنے سے پہلے کچہری گیا اور مرنے سے پہلے سبق پڑھا وقس علیٰ ہذا تو کیا اس کو کوئی شخص عاقل سمجھے گا۔ ہرگز نہیں۔
قولہ…	پس گو ابن جریر یا ابن کثیر کا اپنا مذہب کچھ ہو یہ شہادت تو انہوں نے بڑے بسط سے بیان کر دی ہے کہ اس آیت کے معنی اہل تاویل میں مختلف فیہ ہیں اور ہم اوپر ثابت کر آئے ہیں کہ مسیح ابن مریم کے نزول اور حیات پر قطعی دلالت اس آیت کی ہرگز نہیں اور یہی ثابت کرنا تھا۔
اقول…	اگرچہ اس آیت کی تاویل میں اختلاف ہے۔ مگر مجرد اختلاف قطعیۃ کو رد نہیں کر سکتا ہے۔ ہم نے اوپر ثابت کر دیا کہ ظاہر نص قرآنی یہی ہے کہ ضمیر بہ وموتہ کی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف عائد ہے اور اس ظاہر سے کوئی صارف قطعی پایا نہیں جاتا ہے اور صرف نص کا ظاہر سے بغیر صارف قطعی جائز نہیں بلکہ الحاد ہے اور بقیہ احتمالات ومعانی کو تحقیقی والزامی دونوں طور پر بفضلہ تعالیٰ باطل کر کے ہم نے دکھلادیا۔ ’’الحمد ﷲ علی ذلک حمداً کثیراً طیباً مبارکاً فیہ کما یحب ویرضی‘‘
قولہ…	واضح ہو کہ قرآن میں ’’یا عیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ (نسائ:۵۵)‘‘ موجود ہے۔ قرآن کریم کے عموم محاورہ پر نظر ڈالنے سے قطعی ویقینی طور پر ثابت ہوتا ہے کہ تمام قرآن میں توفی کا لفظ قبض روح کے معنوں میں مستعمل ہوا ہے۔ یعنی اس قبض روح میں جو موت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter