Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

327 - 736
قولہ…	ایہا الناس! واضح ہو کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام صعود اولی آسمان پر اور نزول اخریٰ آسمان سے بوجود عنصری جو ہمارے خیالوں میں بسا ہوا ہے۔ وہ کسی حدیث مرفوع صحیح سے ثابت نہیں ہوتا اور نہ قرآن مجید میں کہیں پایا جاتا ہے بلکہ اعجاز نظام یعنی کلام اﷲ الملک العلام نے اس شبہ واقعہ کا بکلی رد کر دیا ہے۔ قال اﷲ تعالیٰ ’’یا عیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ الی آخر الایۃ‘‘ دیکھو لفظ متوفی کو اوّل ارشاد فرمایا اور لفظ رافعک کو بعد اس کے۔
نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں
اقول…	وباﷲ التوفیق وبیدہ ازمۃ التحقیق ایہا الناس! واضح ہو کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا صعود اولیٰ آسمان پر اور نزول آخری آسمان سے بوجود عنصری جو سلف صالح سے بلکہ رسول اﷲﷺ سے اور خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ہم تک خیالوں میں بسا ہوا چلا آتا ہے۔ بالتصریح والتفصیل احادیث صحیحہ کثیرہ سے جن کو محدثین نے متواتر کہا اور آیات متعددہ سے ثابت ہے کہ جن میں شبہ اور تاویل بیجا موجب ضلات اور الحاد ہے۔ صعود کے بارہ میں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’وما قتلوہ یقیناً بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘ ظاہر ہے کہ رفعہ کی ضمیر اسی کے طرف راجع ہے۔ جس کے طرف ضمیر قتلوہ کی راجع ہے اور یہ بات مخفی نہیں کہ قتل روح کا نہیں ہوتا۔ پس قتلوہ کی ضمیر روح کے طرف نہیں۔ لہٰذا رفعہ کی ضمیر بھی روح کے طرف نہیں تو معلوم ہوا کہ اس سے رفع روح مراد نہیں۔ پس رفع جسمی ہی مراد ٹھہرا۔ فثبت المطلوب اور فرماتا ہے۔ ’’انی متوفیک ورافعک الیّٰ‘‘ اس کا بیان آگے آتا ہے اور بیان صعود کا احادیث سے سنو تو اوّلا واضح رہے کہ بعد تسلیم دو مقدموں کے جس قدر نصوص کہ نزول پر دلالت کرتی ہیں۔ وہی صوعود پر بھی دلالت کرتی ہیں اور اس مطلوب میں بین المراد ہیں۔ مقدمہ اوّل یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام پہلے زمین پر تھے۔ مقدمہ ثانی یہ کہ نزول سے سوائے نزول ذاتی وجسمی کے کوئی دوسرا مطلب مراد نہیں تو مقدمہ اوّل تو بدیہی الثبوت اور بلاریب مسلم ہے اور مقدمہ ثانی کو پہلے ہی ہم بحمد اﷲ وحسن توفیقہ خوب مفصل ثابت کر چکے پس جن احادیث سے نزول ان کا ثابت ہوا انہیں سے ان کا صعود بھی ثابت ہوگیا۔ کیونکہ جب وہ بذات خود آسمان سے اتریں گے اور پہلے اس سے زمین پر تھے تو لامحالہ قبل اس کے وہ آسمان پر اٹھائے گئے۔ وہذا ہو الصعود وہو المطلوب!
	ثانیاً یہ کہ اثر ابن عباس جس کو بسند صحیح ابن ابی حاتم نے روایت کیا۔ چنانچہ حافظ ابن کثیر نے ذکر کیا۔ ’’عن ابن عباس قال لما اراد اﷲ ان یرفع عیسیٰ الیٰ السماء خرج علی اصحابہ وفی البیت اثناء عشر رجلا من الحواریین یعنی فخرج 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter