Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

95 - 736
قطعاً حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف راجع ہے اور ضمیر علیہم کا مرجع یقینا وہ اہل کتاب ہیں۔ جن کے ایمان لانے کا اس آیت میں ذکر ہے اور گواہ ہونا جب ہی ہوسکتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کے ایمان لانے کے زمانہ مین ان میں زندہ موجود ہوں۔
چہارم…	اگر ضمیر بہ کی آنحضرتﷺ کی طرف ہوتی تو واجب تھا کہ بجائے یہ کہ بک ہوتا۔ کیونکہ آنحضرتﷺ کے لئے ماقبل اس آیت کی ضمیر خطاب کی ہے۔ ’’قال اﷲ تعالیٰ یسئلک اہل الکتاب ان تنزل علیہم کتاباً (نسائ:۱۵۳)‘‘ اور مابعد یہی ضمیر خطاب کی ہے۔ ’’قال اﷲ تعالیٰ لکن الراسخون فی العلم منہم والمؤمنون یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک (النسائ:۱۶۲)‘‘
	’’قال تعالیٰ انا اوحینا الیک (النسائ:۱۶۴)‘‘
	’’وقال تعالیٰ ورسلاً قد قصصنہم علیک من قبل ورسلاً لم نقصصہم علیک (النسائ:۱۶۴)‘‘
	’’وقال تعالیٰ لکن اﷲ یشہد بما انزل الیک (النسائ:۱۶۶)‘‘
	پس درمیان میں جو ضمیر غائب کے لائی گئی۔ اس کے تصریح کی کوئی وجہ سوائے قاعدۂ التفات کے نہیں معلوم ہوتی ہے۔ پس یہاں قائدہ التفات موافق علم معانی کے بیان کرنا چاہئے۔
پنجم…	جب ضمیر بہ وموتہ کی غیر عیسیٰ عم کی طرف راجع ہوئی تو اس کو کچھ علاقہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قصہ سے نہ ہوا اور حالانکہ ماقبل وما بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر ہے۔ پس درمیان میں بلافائدہ کلام اجنبی کالانا خلاف بلاغت ہے۔
ششم…	روایت عکرمہ کی یہ معنی جو آپ نے کہے ہیں۔ اس کے لئے کوئی سلف نہیں ہے۔ خود عکرمہ کا لفظ بھی صراحۃً اس کے خلاف پر دلالت کرتا ہے۔ ابن کثیر میں اسی روایت میں ہے۔ ’’قال عکرمۃ لایموت النصرانی ولا الیہودی حتی یؤمن بمحمدﷺ‘‘ اس کا صاف مطلب یہی ہے کہ ہر اہل کتاب اپنے مرنے کے وقت آنحضرتﷺ پر ایمان لاتا ہے۔ یعنی زہوق روح کے وقت پس وہ معنی جو آپ نے بیان کئے ہرگز صحیح نہیں ہو سکتے ہیں۔ بالجملہ اس معنی کے رد کے لئے وہی دلیل تحقیقی جو اوپر لکھی گئی کافی ہے۔
قولہ…	اور اگر آپ اپنی ضد نہ چھوڑیں اور ضمیر لیؤمنن بہ کو خواہ نخواہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف ہی پھیرنا چاہیں تو باوجود اس فساد کے جس کا نقصان آپ کی طرف عائد ہے۔ ہماری طرز 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter