Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

297 - 736
حرب کریں۔ مگر پھر موقوف ہو جائے اور لڑائی نہ رہے۔ 
	شق اوّل مسلم نہیں اس واسطے کہ مخالف ہے۔ ان روایات کے جو ابھی مقدمہ میں لکھی گئیں، اور تفسیر کلام نبوی ایسی چاہئے کہ مصداق ہو یفسر بعضہ بعضا کی اور شق ثانی تمہارے مدعا کے بالکل مخالف ہے کہ جس سے مقصد دلی جڑ سے اکھڑ جاتا ہے۔ پس یہ کہنا کہ درصورت نسخہ اوّل کے مدعا نہایت واضح ہے اس میں گنجائش تاویل کی نہیں بالکل غلط ہے۔ اس میں اور بھی کلام باقی ہے۔ بقصد اختصار چھوڑا گیا اور یہ جو کہا کہ درصورت نسخہ دوم کے اگرچہ تاویل بعید خلاف مقصود بعض نے کی ہے۔ تو یہ بنا فاسد کی فاسد پر ہے۔ جب اصل اصل نہ رہا تو تفریح اس پر بے اصل ہے۔ بلکہ مخالف اس کے برعکس کہہ سکتا ہے۔ ’’کما لا یخفی‘‘ اور یہ جو کہا کہ: ’’منسوخ ہونا احکام شرعیہ خاتم النبیین کا بھی لازم نہیں آتا ہے۔‘‘ تو میں کہتا ہوں کہ اگر نسخ سے یہ غرض ہے کہ نسخ من جانب خاتم النبیین ہی کے ہے تو اس میں کوئی محذور نہیں کہ جس سے بچنا ضرور ہو اور اگر یہ غرض کہ منجانب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہے تو یہ غلط ہے۔ کیونکہ وہ اس کے ناسخ نہیں۔ بلکہ یہ اسی شریعت کا حکم مقید موقت ایک وقت معین تک ہے۔ یعنی شارع نے کہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰﷺ ہیں۔ اﷲ کی طرف سے انہوں نے ایک وقت تک اس حکم پر عمل درآمد کرنے کو فرمادیا۔ اس کے بعد دوسرے پر۔ جب وہ وقت آگیا اور مدت پوری ہو گئی تو پہلا حکم اٹھ گیا۔ تو دوسرا جاری ہوا تو یہ انہیں کے طرف سے ہوا نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف سے۔ پس لازم غیرلازم اور مدعا باطل ہوگیا۔ ’’قال فی الفتح قال النووی ومعنی وضع عیسیٰ الجزیۃ مع انہا مشروعۃ فی ہذہ الشریعۃ ان مشرو عیتہا مقیدۃ بنزول عیسیٰ لمادل علیہ ہذا الخبر ولیس عیسیٰ بناسخ لحکم الجزیۃ بل نبیناﷺ ہو المبین للنسخ بقولہ ہذا‘‘ اسی طرح اور بھی شروح بخاری ومسلم دیگر سنن میں ہے۔ ’’کما لا یخفی علی واقف الفن‘‘ پس اس کلام صاحب رسالہ میں کئی وجوہ سے فساد ہے۔
قادیانی مؤلف کی غلطیاں
	اوّل! یہ کہ بلاوجہ اور بغیر دلیل ایک نسخہ کو اوّل اور اصل اور ایک کو غیر اصل ٹھہرایا۔ حالانکہ جو غیراصل ٹھہرایا گیا اس کی ترجیح کی اس قدر وجوہ موجود ہیں کہ کہنے والا اگر اسی کو اصل ٹھہرائے تو بجا ہے۔
	دوسری! یہ کہنا کہ درصورت نسخہ اوّل کے مدعا نہایت واضح ہے کہ جس میں گنجائش 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter