مشہور ہو کے برسوں مرزا غلام احمد
بننے لگا رسول اب سرکش بنام احمد
عیسیٰ ہوں جب نصیر دین ہمام احمد
کہنا جو ان کو دیکھے سعدی سلام احمد
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
سعدی کلیہ مسدس سب کو پسند ہوگا
مرزائیاں منصف کو سود مند ہوگا
شائع بہ شش جہت یہ ترجیع بند ہوگا
تاگنبد چہارم نعرہ بلند ہوگا
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
نظم نمبر:۳
M!
جناب رسالت مآب کی پیش گوئی
اہل ایمان ہے یہ قول حضرت خیر الورا
ہادی وغمخوار امت شافع روز جزا
احمد مرسل حبیب حق امام المرسلین
باعث تکوین موجودات و ختم الانبیاء
اس گھڑی سے پہلے جھوٹے تیس دجال آئیں گے
ہو رسول اﷲ بننا جن کا اصلی مدعا
یاد رکھو تم نبوت ختم مجھ پر ہو چکی
اب نبی مرسل نہ میرے بعد کوئی آئے گا
اک گروہ ایسا رہے گا میری امت میں ملہم
لوم لائم کا نہ جن کے دل میں ڈر ہو گا ذرا
آمر معروف ہوں گے حق سے نصرت پائیں گے
راہ حق میں راستی پر پاؤں رکھیں گے جما
اس روش پر آج تک گزرے ہیں تیرہ سو برس
مخبر صادق نے جو فرما دیا ہوتا رہا
اس جہاں سے جب ہوئی رحلت رسول اﷲ کی
ہو گئے دجال اسود اور مسیلمہ برملا
یہ مسیلمہ جس کا امت میں لقب کذاب ہے
تھی نبوت اس کی بہر حلت خمر و زنا
عہد میں صدیق اکبرؓ کے کیا خالدؓ نے قتل
اور اسود ہاتھ سے فیروز کے تھا مارا گیا
شعبدہ بازی کا پھیلایا تھا اس نے دام خوب
اس کو سجدہ کرتا تھا اس کی سواری کا گدھا
قرمطی تھا اک ابوطاہر بعہد مقتدر
سنگ اسود لے گیا کعبے سے وہ کر کے جدا
عیسیٰ اک کہتا تھا مدثر ہے میرا ہی لقب
غالب آیا شام پر مقتول بھی واں ہی ہوا