Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

94 - 736
اقول…	ظاہر اس کلام کا یہ ہے کہ عکرمہ صحابہ میں داخل ہیں۔ حالانکہ یہ غلط محض ہے۔ اس روایت کی سند اگرچہ عکرمہ تک نہایت صحیح ہے۔ مگر یہ قول تابعی ہے۔ مخالف ظاہر نص قرآنی کے اور قول تابعی صارف نص کا ظاہر سے ہو نہیں سکتا ہے۔ علاوہ اس کے اس تقدیر پر آیۃ ’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ (نسائ:۱۵۹)‘‘ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قصہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ بلکہ اجنبیت محضہ ہے۔ حالانکہ ما قبل وما بعد میں ذکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ہے اور اجنبی کے ساتھ بلافائدہ فصل خلاف بلاغت ہے۔ بالجملہ اس معنی کے رد کے لئے بھی وہ دلیل تحقیقی جو ہم اوپر لکھ آئے ہیں۔ جو سارے معانی واحتمالات مخالفہ کو رد کرتی ہے، کافی ہے۔
قولہ…	اور یہ روایت قوی ہے۔ کیونکہ مجرد مسیح ابن مریم پر ایمان لانا موجب نجات نہیں ٹھہر سکتا۔
اقول…	بعد نزول مسیح ابن مریم کے مجرد مسیح ابن مریم پر ایمان لانا موجب نجات ہے۔ اس لئے کہ بعد نزول کے حضرت مسیح ابن مریم شریعت محمدیہﷺ کے متبع ہوکر رہیں گے۔ جیسا کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ پس مسیح پر ایمان لانا مستلزم ہے۔ خاتم الانبیائﷺ پر ایمان لانے کو اور خاتم الانبیائﷺ پر ایمان لانا بلاشبہ موجب نجات ہے۔ کیونکہ وہ ایمان تمام نبیوں پر ایمان لانے کو مستلزم ہے۔
قولہ…	اور بموجب روایت عکرمہ برعایت آپ کے نحوی قاعدہ کے یہ معنی ٹھہریں گے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس زمانہ کے موجودہ اہل کتاب سب کے سب نبیﷺ پر اپنی موت سے ایمان لے آئیں گے۔ جس ایمان کے طفیل مسیح ابن مریم پر بھی ایمان لانا انہیں نصیب ہو جائے گا۔
اقول…	یہ معنی باطل ہیں۔ بچند وجوہ:اوّل…	یہ کہ ظاہر قرآن یہ ہے کہ ضمیر بہ موتہ کی راجع طرف حضرت مسیح کے ہے اور صارف قطعی یہاں کوئی موجود نہیں ہے اور بغیر صارف قطعی صرف النص عن الظاہر غیر جائز ہے۔
دوم…	قبل موتہ کی قید اس وقت لغو ہوتی ہے۔ کیونکہ ہر ایمان لانے والا اپنی موت سے پہلے ایمان لاتا ہے۔ ایمان بعد الموت متصور نہیں۔ اس وقت اسی قدر کہنا کافی تھا۔ ’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ‘‘
سوم…	یہ کہ آیت ’’ویوم القیمۃ یکون علیہم شہیداً (نسائ:۱۵۹)‘‘ میں ضمیر یکون 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter