۔ پہلا طریق یہ ہے۔ ’’حدثنا ابوحذیفۃ حدثنا سہیل عن ابن ابی نجیح عن مجاہد فی قولہ الا لیؤمنن بہ قبل موتہ کل صاحب کتاب لیؤمنن بعیسیٰ قبل موتہ قبل موت صاحب الکتاب وقال ابن عباس لوضربت عنقہ لم تخرج نفسہ حتی یومن بعیسیٰ کذافی تفسیر ابن کثیر راوی‘‘
اوّل… ابوحذیفہ ہے۔ یہ ابوحذیفہ یا موسیٰ بن مسعود ہے یا شیخ ہے یحییٰ بن ہانی بن عروہ کا موسیٰ ابن مسعود کا حال یہ ہے۔ تقریب میں ہے۔ ’’صدوق سیٔ الحفظ وکان یصحف من صغار التاسعۃ مات سنۃ عشرین اوبعدہا وقد جاوز التسعین وحدیثہ عند البخاری فی المتابعات‘‘ میزان الاعتدال میں ہے: ’’تکلم فیہ احمد وضعفہ الترمذی وقال ابن خزیمۃ لا یتحج بہ وقال عمر وبن علی لا یحدث عنہ من ینصر الحدیث وقال ابواحمد الحاکم لیس بالقوی عندہم وقال ابراہیم بن یعقوب سمعت احمد یقول کان سفیان الذی یحدث عنہ ابوحذیفۃ لیس ہوسفیان الذی یحدث عنہ الناس وقال ابوحاتم صدوق معروف بالثوری کان سفیان لمانزل البصرۃ ینفذہ فی حوائجہ ولکن کان لصحف‘‘ اور یحییٰ بن ہانی بن عروہ کا شیخ مجہول ہے۔ تقریب میں ہے۔ ابوحذیفہ غیرمنسوب شیخ یحییٰ بن ہانی بن عروۃ مجہول من السادسۃ اور اس طریق میں عبداﷲ بن ابی نجیح یسار المکی ابویسار الثقفی واقع ہے۔ وہ مدلس ہے۔ تقریب میں ہے۔ ’’وربما دلس من السادسۃ‘‘ میزان میں ہے۔ ’’قال یحییٰ القطان لم یسمع التفسیر کلہ من مجاہد بل کلہ عن القاسم بن ابی بزۃ‘‘ اور عنعنہ مدلس کا مقبول نہیں ہے۔ دوسرا طریق یہ ہے۔ ’’حدثنا ابن حمید حدثنا ابوتمیلہ یحییٰ بن واضح حدثنا حسین بن واقدعن یزید النحوی عن عکرمۃ عن ابن عباس قال لایموت الیہودی حتیٰ یشہد ان عیسیٰ عبداﷲ ورسولہ ولو عجل علیہ مابسلاح کذافی تفسیر ابن کثیر‘‘
پہلا راوی اس کا محمد بن حمید رازی ہے۔ وہ ضعیف ہے تقریب میں ہے۔ ’’محمد بن حمید بن حیان الرازی حافظ ضعیف انتہی‘‘ کاشف میں ہے۔ ’’محمد بن حمید الرازی الحافظ عن یعقوب بن بشیر کثیر المناکیر وقال البخاری فیہ نظر وقال س لیس ثقۃ‘‘ خلاصہ میں ہے۔ ’’وکذبہ الکوسج وابوزرعۃ وصالح بن محمد وابن فراش‘‘