Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

85 - 736
اوّل…	یہ کہ نہیں کوئی اہل کتاب میں سے خواہ زمانۂ ماضی میں ہو یا حال میں یا استقبال میں۔ مگر وہ ایمان لاتا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر اپنے مرنے سے پہلے زہوق روح کے وقت۔
دوم…	یہ کہ نہیں ہے کوئی اہل کتاب میں سے جو زمانہ نزول آیت میں زندہ موجود تھے۔ مگر وہ ایمان لاوے گا حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر اپنے مرنے سے پہلے زہوق روح کے وقت۔ پہلے معنی کے موافق الزام نحوی غلطی کا آتا ہے۔ نہ دوسرے معنی کے موافق۔ پس محتمل ہے کہ ابن عباس نے دوسرے معنی مراد لئے ہوں۔ پس الزام نحوی غلطی کا ان کی طرف عائد نہ ہوگا۔ ہاں جو لوگ کلام ابن عباسؓ سے پہلے معنی سمجھے ہیں۔ جیسے نوی وصاحب تفسیر مظہری وغیرہما ان پر البتہ الزام نحوی غلطی کا عائد ہوگا۔ رہی یہ بات کہ کوئی اور بھی وجہ ہے کہ جس کی رو سے ابن عباسؓ کے یہ معنی رد کے لائق ہیں تو میں اس کے جواب میں کہتا ہوں کہ ابن عباسؓ کے یہ معنی علاوہ ضعف روایت کے قابل تسلیم نہیں۔ بچند وجوہ:
اوّل…	وہ وجہ جو تحریر دوم میں خاکسار نے بیان کی ہے اور مرزاقادیانی نے اپنی تحریر دوم وسوم میں اس کا جواب نہیں دیا۔ پس بمقتضائے السکوت فی معرض البیان بیان کے ثابت ہوا کہ مرزاقادیانی نے اس کو تسلیم کر لیا۔ محصل اس کا یہ ہے کہ اس معنی کا مناط اس پر ہے کہ احتضار کے وقت ہر شخص پر وہ حق کھل جاتا ہے جس کو وہ نہ جانتا تھا اور یہ امر نفس الامر میں تینوں زمانوں کو شامل ہے۔ اب آیت کو اگر خالص استقبال کے لئے لیجئے گا تو یہ شبہ پیدا ہوگا کہ یہ امر زمانہ ماضی وحال کو شامل نہیں ہے اور یہ خلاف نفس الامر ہے۔ پس اس کلام میں یہ عیب ہوا کہ خلاف نفس الامر کا موہم ہے اور فائدہ کوئی نہیں۔ اگر بجائے لیؤمنن لفظ یؤمن یا آمنون اختیار کیا جاتا تو وعید اور تحریض جو مطلوب ہے وہ بھی حاصل ہوتی اور اختصار بھی پس قرآن مجید کی بلاغت جو حد اعجاز کو پہنچ گئی ہے۔ اس کے خلاف ہے کہ ایسی عمدہ عبارت چھوڑ کر بجائے اس کے لیؤمنن اختیار کیا جاوے کہ جس میں ایہام خلاف نفس الامر ہے اور اطناب بلا فائدہ۔
دوم…	وہ وجہ ہے کہ جس سے سب معانی کا بطلان جو ہمارے مدعا کے مثبت نہیں ہیں ثابت ہوتا ہے۔ خواہ وہ معانی ہوں جو اگلے مفسرین نے آنحضرتﷺ کے زمانہ سے اب تک لکھے ہیں خواہ وہ جو اس زمانہ میں مرزاقادیانی اور ان کے اتباع نے اختراع کئے ہیں یا آئندہ قیامت تک کوئی اختراع کرے اور یہ وجہ میرے نزدیک اقوی الوجوہ ہے۔ اخیر تحریر کے لئے میں نے اس کو کہہ چھوڑا تھا اگر مرزاقادیانی خلاف معاہدہ کے مباحثہ کو ناتمام چھوڑ کر دہلی سے نہ چلے جاتے تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter