Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

73 - 736
اقول…	(محمد بشیر) یہ طعن۸؎ بادنی تغیر آپ پر بھی وارد ہوتے ہیں۔ بلکہ جو آپ نے طعن کی ہے اس سے اشد ہے۔ یعنی آپ نے فرمایا ہے کہ آیت ’’وان من اہل الکتاب‘‘ موت مسیح پر دلالت کرتی ہے اور آپ کی بعض عبارات سے مستنبط ہوتا ہے کہ یہ دلالت صریحی ہے۔ پس کیا اکابر مفسرین نے اس آیت کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات پر دلیل ٹھہرایا ہے۔ ایک نے بھی نہیں۔
قولہ…	(قادیانی) کشاف ص۱۹۹ میں ’’لیؤمنن بہ‘‘ کی آیت کے نیچے یہ تفسیر ہے۔
اقول…	(محمد بشیر) اس عبارت سے صرف اس قدر ثابت ہوتا ہے کہ مرجع موتہ میں اختلاف ہے۔ مفسرین نے قطعیۃ الدلالۃ ہونے کی تصریح نہیں کی۔ کئی معنی لکھے ہیں۔ لیکن مفسرین کا قطعی الدلالۃ تصریح نہ کرنا قطعیۃ کو باطل نہیں کرتا۔ آپ۹؎ کے نزدیک ’’انی متوفیک‘‘ اور ’’فلما توفیتنی‘‘ قطعیۃ الدلالۃ ہے۔ موت حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر حالانکہ مفسرین نے اس آیت کو حضرت عیسیٰ کی موت کے لئے قطعی الدلالۃ نہیں قرار دیا ہے۔ کچھ اور بھی معنی لکھے ہیں۔
قولہ…	(قادیانی) پھر نووی میں یہ عبارت لکھی ہے۔
اقول…	(محمد بشیر) نووی کی عبارت سے صرف اس قدر ثابت ہوتا ہے کہ اکثروں نے ضمیر موتہ کی کتابی کی طرف راجع کی ہے۔ اس سے آپ کے نزدیک بھی قطعیۃ الدلالۃ میں فرق نہیں ہوتا ہے۔ کیونکہ آپ۱۰؎ کے نزدیک آیت ’’وانی متوفیک‘‘ وآیت ’’فلما توفیتنی‘‘ قطعیۃ الدلالۃ ہے۔ وفات مسیح پر حالانکہ تفسیر ابن کثیر میں لکھا ہے: ’’وقال الاکثرون المراد بالوفاۃ ہہنا النوم‘‘ اور ایسا ہی آپ کے نزدیک آیت: ’’وان من اہل الکتاب‘‘ دلیل صریح ہے۔ وفات مسیح پر اور حالانکہ وفات مسیح کا اس میں رائحہ بھی نہیں ہے۔ نہ برتقدیر اس قول کے جس کو نووی نے اکثرین کا قول قرار دیا ہے اور نہ برتقدیر قول آخر کے جو اس کا مقابلہ ہے۔ اس کے بعد آپ نے عبارت مدارک اور بیضاوی وتفسیر مظہری کی نقل کی ہے اور ہر ایک کا ترجمہ کر کے اوراق کو بڑھایا ہے اور حالانکہ ان سب سے اور کسی امر جدید کا فائدہ نہیں ہوا۔ سوائے اس کے ضمیر موتہ میں اختلاف ہے اور اوپر ثابت ہوا کہ مجرد اختلاف منافی قطعیت دلالت صریحہ کے نہیں۔ ورنہ چاہئے کہ آپ سے ادلہ وفات آیت ’’انی متوفیک‘‘ اور آیت ’’فلما توفیتنی‘‘ اور آیت ’’وان من اہل الکتاب‘‘ ادلہ قطعیہ اور دلیل صریح نہ ہوں۔ ’’وھو خلاف ما ادعیتم‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter