Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

68 - 736
	اور یہ دونوں تعریفیں آپ پر صادق آتی ہیں اور آپ کی تعریف مخالف ہے۔ ان دونوں تعریفوں کے۔
قولہ…	(قادیانی) معلوم ہوتا ہے کہ چونکہ مولوی صاحب نے یہ دعویٰ تو کر دیا کہ ہم حیات جسمانی مسیح ابن مریم آیات قطیعۃ الدلالت سے پیش کریں گے۔ لیکن بحث کے وقت اس دعویٰ سے ناامیدی پیدا ہوگئی۔ اس لئے اب اس طرف رخ کرنا چاہتے کہ دراصل مسیح ابن مریم کی حیات جسمانی ثابت کرنا ہمارے ذمہ نہیں۔
اقول…	(محمد بشیر) یہ آپ کا سوء ظن ہے اور ہر مسلم مامور ہے۔ اپنے بھائی کے ساتھ حسن ظن کرنے کے لئے چہ جائیکہ آپ سا شخص مدعی الہام ومجددیت ومسیحیت۔ آپ کو بالاولی حسن ظن چاہئے۔ میں نے صرف ایک امر نفس الامری کا اظہار کر دیا۔ ورنہ میں تو بار ثبوت حیات اپنے ذمہ لے چکا ہوں اور اس کا ثبوت ایک قاعدہ نحویہ اجماعیہ کی بناء پر آپ کے روبرو پیش کیاگیا۔ مگر افسوس کہ آپ نے اس قاعدہ اجماعیہ کے انکار میں کچھ حیا کو کام نہ فرمایا۔
	اب میں اس قاعدہ سے قطع نظر کر کے عرض کرتا ہوں۔ بفضلہ تعالیٰ میرا دعویٰ حیات مسیح آپ کے اقرار سے قطعی طور پر ثابت۶؎ ہے۔ بیان اس کا یہ ہے کہ آپ نے توضیح المرام وازالہ اوہام میں اس امر کا اقرار کیا ہے کہ ضمیر موتہ کی طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے راجع ہے۔ اب آپ چاہے قاعدہ نحویہ اجماعیہ کو مانئے یا نہ مانئے۔ ہر طرح میرا مدعا ثابت ہے۔ کیونکہ یا تو آپ لیؤمنن کو بمعنی استقبال لیجئے گا یا بمعنی حال یا بمعنی استمرار یا بمعنی ماضی۔
	شق اوّل میں تو میرے مطلوب کا حاصل ہونا محتاج بیان نہیں ہے۔
	شق ثانی، اوّل تو بدیہی البطلان ہے۔ سوا اس کے مطلوب اس سے بھی حاصل ہے۔ کیونکہ صاف معلوم ہوتا ہے کہ زمانہ نزول آیت میں سب اہل کتاب حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر قبل ان کی موت کے ایمان لاتے تھے۔ پس معلوم ہوا کہ زمان نزول آیت تک زندہ تھے اور رفع یقینا اس سے پہلے ہوا تو معلوم ہوا کہ زندہ اٹھائے گئے۔ وھو المطلوب!
	شق ثالث، اوّل تو بدیہی البطلان ہے۔ سوا اس کے اس شق پر شق اوّل سے بھی زیادہ حصول مدعی ظاہر ہے۔ کیونکہ اس تقدیر پر یہ معنی ہوں گے کہ سب اہل کتاب زمانہ گذشتہ وحال واستقبال میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ان کے مرنے سے پہلے ایمان لاتے ہیں۔ پس اس سے صاف ظاہر ہے کہ زمانہ ماضی وحال میں زندہ تھے اور استقبال میں بھی ایک زمانہ تک زندہ رہیں گے۔ رفع کے وقت زندہ تھے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter