عبارت شاہ عبدالقادرؒ کی یہ ہے: ’’جس نے کیا نیک کام، مرد ہو یا عورت ہو اور وہ یقین پر ہے تو اس کو ہم جلادیں گے ایک اچھی زندگی۔‘‘
قولہ… (قادیانی) چوتھی آیت یہ ہے۔ ’’ولینصرن اﷲ من ینصرہ ان اﷲ لقوی عزیز (حج:۴۰)‘‘
اقول… (محمد بشیر) یہاں استقبال مراد ہے۔ بچندہ وجوہ:
اوّل… یہ کہ یہ وعدہ مہاجرین وانصار سے ہے۔ ’’قال البیضاوی وقد انجز وعدہ بان سلط المہاجرین والانصار علی صنادید العرب واکاسرۃ العجم وقیاصرتہم واورثہم ارضہم ودیارہم‘‘ اور جس کا وعدہ کیا جاتا ہے وہ چیز بعد زمانہ وعدہ کے پائی جاتی ہے۔
دوم… یہ کہ تراجم ثلاثہ میں استقبال مصرح ہے۔ عبارت شاہ ولی اﷲؒ کی یہ ہے: ’’والبتہ نصرت خواہد داد خدا کسے راکہ قصد نصرت دین وے کند۔‘‘
لفظ شاہ رفیع الدینؒ کا یہ ہے: ’’اور البتہ مدد دیوے گا اﷲ اس کی کہ مد دیتا ہے اس کو۔‘‘
لفظ شاہ عبدالقادرؒ کا یہ ہے: ’’اور اﷲ مقرر مدد دے گا اس کی جو مدد کرے گا اس کی۔‘‘
قولہ… (قادیانی) پانچویں آیت یہ ہے ۔ ’’والذین آمنوا وعملوا الصالحات لندخلنہم فی الصالحین (عنکبوت:۹)‘‘
اقول… (محمد بشیر) یہاں بھی مستقبل مراد ہے۔ بدووجہ:
اوّل… یہ کہ یہ وعدہ ہے اور جس چیز کا وعدہ دیا جاتا ہے وہ وقت وعدہ کی متحقق نہیں ہوتی ہے۔ بعد کو پائی جاتی ہے۔
دوم… تراجم ثلاثہ اس پر دال ہیں۔ عبارت شاہ ولی اﷲؒ کی یہ ہے: ’’وآنانکہ ایمان آوردند کارہائے شائستہ کردند البتہ درآریم ایشاں رادر زمرہء شائستگان۔‘‘
لفظ شاہ رفیع الدینؒ کا یہ ہے: ’’اور وہ لوگ کہ ایمان لائے اور کام کئے اچھے البتہ داخل کریں گے ہم ان کو بیچ صالحوں کے۔‘‘
لفظ شاہ عبدالقادرؒ کا یہ ہے: ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور بھلے کام کئے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں۔‘‘
آپ کا محذور جب لازم آوے کہ یہ بیان ہو عادت کا، بلکہ یہ تو وعدہ ہے۔