مسلمان… پھر اور مباہلہ کیسا؟ باربار مباہلہ کیا؟ اب دیکھتا جا کیا کیا ہوتا ہے۔ کوئی پیش گوئی کر پھر دیکھ مزہ۔ نو سال مقررہ گزر چکے اب عموائیل ضرور پیدا ہوچکا ہوگا؟ ان لڑکوں کو وہیں سے کسی کو مقرر کر دو کہ فلاں وہ عموائیل بشیر ہے۔ لیکن گھر میں سے پہلے اجازت لے لینا۔ پہلے کی طرح دنگہ فساد نہ ہوتا پھرے۔
قادیانی… یہ مولوی مجھ کو کافر، دجال، کذاب، ملعون، دوزخی کہنے سے باز نہیں آتے۔
مسلمان… عبدالحق باز آگیا؟
قادیانی… نہیں باز تو وہ بھی نہیں آیا۔ وہ بڑا سخت دل ہے۔ میں نے اس کے حق میں کوئی بددعا نہیں کی تھی۔ (انجام آتھم) پہلے سے بھی تیز ہوگیا۔
مسلمان… ارے بے شرم! تو کتنا بے حیا ہے۔ مباہلے میں اگر بددعا نہیں کی تھی تو کیا دعائے عافیت مانگی تھی؟ کمبخت! پھر کہے گا سخت کلامی کرتا ہے۔
قادیانی… …… میں نے جھوٹے پر لعنت کی تھی اور کوئی بددعا نہیں کی تھی۔
مسلمان… عبدالحق تیرے نزدیک سچا تھا یا جھوٹا؟
قادیانی… ہاں تھا تو جھوٹا ہی۔
مسلمان… تو پھر تیرے مباہلے نے اس کا کیا بگاڑ دیا کہ تو اب اوروں کو دھمکاتا ہے۔
قادیانی… اگر میں اﷲ پر جھوٹ باندھتا ہوں تو اﷲ مجھ کو جلدی سے ہلاک کیوں نہیں کر دیتا۔ خدا فرماتا ہے۔ ’’فمن اظلم ممن افتری علیٰ اﷲ کذبا‘‘ مجھ سے بڑھ کر کون ظالم ہے؟ خدا مجھ کو بیس برس سے مہلت دے رہا ہے۔ اس کی غیرت کیا کہتی ہے۔
مسلمان… اس کی غیرت تو کہتی ہے کہ ابھی تجھ کو نیست کر دے۔ لیکن یا تو رحمت سفارش کر رہی ہے یا غضب دھکے دے رہا ہے کہ تو اچھی طرح کامل طور سے قابل سزا ہو جائے۔ ’’املی لہم ان کیدی متین‘‘ پڑھ کر دیکھ لے۔ دیر گیرد سخت گیرد مرترا۔ اگر تو سچا ہے تو تیرے مقابلے والے سب سے بڑھ کر ظالم ہیں۔ باقی حصہ آیت جس کو تو دانستہ حذف کر گیا ہے۔ ’’او کذب بایاتہ‘‘ صاف کہہ رہا ہے۔ اب تو بتا کہ تیرے مقابلے والے جلد کیوں نہیں ہلاک ہو جاتے؟ اور تو کہتا ہے پادریوں کا دجل سب سے بڑا ہے۔ یہی دجال اکبر ہیں ایسا دجل کرتے ہیں۔ جس سے آسمان ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے۔ اب تو بتا ڈیڑھ ہزار برس سے زیادہ گذر گیا۔ زمین وآسمان تو اس طرح قائم ہیں اور پادری روز بروز دنیاوی حیثیت سے ترقی پر ہیں۔