Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

334 - 736
کا دم بھرتے تھے۔ وہی ان سے منکر ہو جاویں تو یہ قیامت ہی کا روز ہوگا۔ جس دن اوّلین وآخرین سب جمع ہوںگے۔ چنانچہ مؤید اس کی وہ حدیث ہے۔ جس کو ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ اور ابن عساکر نے رسول اﷲﷺ سے روایت کی ہے۔ ’’عن ابی موسیٰ قال قال رسول اﷲﷺ اذا کان یوم القیامۃ یدعیٰ بالانبیاء وامہاتم ثم یدعیٰ بعیسیٰ فیذکرہ نعمتہ علیہ فیقربہا فیقول یا عیسیٰ بن مریم اذکر نعمتی علیک الایۃ ثم یقول اأنت قلت للناس اتخذونی وامی الہین من دون اﷲ فینکر ان یکون قال ذالک فیوتی بالنصاری فیسئلون فیقولون نعم ہو امرنا بذلک فیطول شعر عیسیٰ حتیٰ یاخذ کل ملک من الملائکۃ بشرعۃ من شعرراسہ وجسدہ فیحاتیہم من یدی اﷲ مقدار الف عام حتیٰ یوقع علیہم الحجۃ‘‘ اور قتادہ وغیرہ سے بھی اس آیت میں قیامت کے دن کا قصہ ہونا منقول ہے۔ پس اس آیت سے ممات مسیح پر استدلال کرنا بالکل باطل ہوگیا۔ واﷲ اعلم وعلمہ اتم!
قولہ…	اگر کوئی کہے کہ پھر اس آیت کے کیا معنی ہوںگے کہ ’’ان من اہل الکتاب الالیؤمنن بہ قبل موتہ‘‘ تو جواب اس کا یہ ہے کہ ضمیر قبل موتہ میں راجع طرف کتابی کے ہے۔ اس واسطے کہ دوسری قرأت میں یوں آیا ہے جو بیضاوی وغیرہ میں لکھی ’’الا لیؤمنن بہ قبل موتہم بضم النون‘‘ پس تفسیر آیت ایسی چاہئے جو موافق ہو قرأت دوسری کے نہ ایسی تفسیر جو مخالف۔ الخ!اقول…	مستعینا باﷲ جل وعلا آپ کے پیر جی (توضیح مرام ص۸، خزائن ج۳ ص۵۴) میں لکھتے ہیں۔ اگرچہ حضرت مسیح کے بہشت میں داخل ہونے کا بتصریح کہیں ذکر نہیں۔ لیکن ان کے وفات پا جانے کا تین جگہ ذکر ہے۔ اس کے حاشیہ میں تین آیتوں میں سے ایک یہ آیت بھی لکھی ہے۔ ’’وان من اہل الکتاب‘‘ اور (ازالہ اوہام ص۳۸۵، خزائن ج۳ ص۲۹۹) میں اسی آیت کے ذکر میں لکھتے ہیں: ’’غرض قرآن شریف میں تین جگہ مسیح کا فوت ہو جانا بیان کیاگیا ہے۔‘‘
	اور اسی (ازالہ اوہام ص۶۰۳، خزائن ج۳ ص۴۲۵) میں لکھتے ہیں۔ چوتھی آیت جو مسیح کی موت پر دلالت کرتی ہے۔ وہ یہ آیت ہے۔ ’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ‘‘ تو دیکھو آپ کے پیر جی نے ارجاع ضمیر موتہ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے طرف ثابت رکھ کر لفظ میں نسبت موت کی ان کے طرف دیکھ کر اس سے موت مسیح ثابت کر لی۔ جب انہوں نے ممات مسیح کی اس آیت سے ثابت کی اور اس آیت کو ممات مسیح پر دال بتایا تو اس وقت ’’قرأت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter