Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

332 - 736
داخل نہ ہوگا اور اگر رفعتنی کے ہیں تو وہ خلاف محاورہ ولغت ہے اور پھر نزول بعد جب وفات ہوئی۔ وہ زمانہ داخل نہ ہوا۔ پس جواب ناقص رہا۔ جواب میں یہ عاجز عرض کرتا ہے کہ مقدمۂ اولیٰ کہ توفی کے معنی اس جگہ موت کے ہیں۔ مسلم نہیں بلکہ معنی توفیتنی کے استوفیتنی کے ہیں۔ جس کو ہم پہلے لغت سے ثابت کر چکے ہیں اور قرائن مسطورہ بالا یہاں پر بھی قائم ہیں۔ تقریب جب ہی تمام ہوگی کہ جو معنی خلاف مقصود ہیں۔ ان کا تعذر ثابت کرو اور یہاں اس کے خلاف پر قرائن موجود ہیں۔ پس دلیل تام نہ ہوئی اور اس سے ممات مسیح ثابت نہ ہوئی۔ بلکہ اس سے ان کی حیات نکلتی ہے۔ چاہے یہ قصہ رفع کے بعد کا کہا جاوے یا روز قیامت کا اور مقدمہ ثانی بھی مسلم نہیں اور یہ جو کہا کہ صیغہ ماضی اور اذ ہے تو صیغہ ماضی اور اذ سے یہ لازم نہیں آتا کہ یہ قصہ قیامت کا نہیں۔ کیونکہ کلام مجید میں بہت جگہ حالات قیامت کا ذکر اذ اور صیغہ ماضی کے ساتھ آیا ہے۔ چند آیات تمثیلاً لکھتا ہوں۔ فرمایا اﷲ جل شانہ نے ’’اذتبر والذین اتبعوا من الذین اتبعو ورأوا العذاب وتقطعت بہم الاسباب وقال الذین‘‘ اس آیت میں چار جگہ صیغہ ماضی اور اذ واقع ہے اور فرمایا۔ ’’ونادیٰ اصحاب الجنۃ اصحاب النار‘‘ اور فرمایا۔ ’’وناد واصحاب الجنۃ ان سلام علیکم‘‘ اور فرمایا ’’ونادی اصحاب الاعراف رجالاً‘‘ اس رکوع میں چار جگہ صیغہ ماضی بمعنی مستقبل وارد ہے اور فرمایا ’’وبرزواﷲ جمیعاً فقال الضعفائ‘‘ اس آیت میں تین جگہ وارد ہے اور فرمایا۔ ’’ولوتریٰ اذ وقفوا علیٰ ربہم قال الیس ہذا باالحق قالوا بلیٰ وربنا قال فذوقوا‘‘ اس آیت میں چار جگہ وارد ہے اور فرمایا ’’وناد وایا مالک ولیقض علینا ربک قال انکم ماکثون‘‘ اور فرمایا۔ ’’ولوتری اذ وقفوا علی النار فقالوا‘‘ اور فرمایا۔ ’’ونفخ فی الصور فصعق من فے السموٰت‘‘ اس رکوع میں آٹھ جگہ صیغہ ماضی بمعنی مضارع ہے۔ اور فرمایا ’’وسیق الذین کفروا الیٰ جہنم زمراً‘‘ اس رکوع میں بھی متتعدد جگہ واقع ہے۔ حاصل یہ کہ کلام مجید میں یہ بات بہت شائع ہے کہ حالات قیامت اور کیفیات آخرت کو کہ جو زمانہ مستقبل کے ساتھ متعلق ہیں۔ ان کو ماضی کے صیغوں اور ماضی کے لفظوں کے ساتھ بسبب تحقق وقوع یا حکایت حال کے ذکر کیا ہے اور بہت جگہ یہ بات سیاق وسباق سے پہنچانی جاتی ہے۔ چنانچہ اس آیت میں بھی ’’یوم یجمع اﷲ الرسل فیقول ماذا اجبتم‘‘ سے پڑھ کر دیکھو صاف معلوم ہوجاتا ہے کہ قیامت کا قصہ ہے۔ پس یہ دلیل صاحب رسالہ کی ان کو مفید نہ ہوئی اور ان کی تقریب ناتمام رہ گئی اور ناتمامی دلیل ثانی کا بیان سنو تو ہم کہتے ہیں کہ توفیتنی کے معنی استوفیتنی کے ہیں۔ (یعنی شق ثانی کو اختیار کیا) اور توفی کے معنی استیفاء کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter