Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

330 - 736
اﷲ‘‘ جس کا ظرف ہے۔ یعنی مکر اﷲ وہ اسی معنی کا مقتضی ہے نہ موت کا۔ کیونکہ حامی اپنے دوست کو اس وقت میں کہ دشمن اس پر حملہ کیا چاہتے ہوں اور اس کے قتل کے درپے ہوں۔ ان کے مقابلہ میں اپنے طرف سے موت کی خبر سنادی تو یہ بات ہرگز باعث تسکین نہ ہوگی اور حمایت نہ ٹھہرے گی۔ ظاہر ہے موت سے طبیعت انسانی کسی کی ہو نبی کی یا ولی کی متنفر ہوتی ہے۔ احادیث میں انبیاء کے قصص کو پڑھ دیکھو۔ زیادہ نہیں تو موسیٰ علیہ السلام کے قصہ کو دیکھ لو۔ اگر کہا جاوے کہ پھر رافعک بیکار ہو جاوے گا تو میں کہتا ہوں۔ رافعک رافع ہے ابہام متوفیک کو، کیونکہ استیفاء عام ہے۔ استیفاء برفع الیٰ السماء وبغیر رفع کو تو رافعک نے اس احتمال غیر مقصود کو دور کر دیا۔ ایسے ہی صرف رافعک بھی محتمل غیرمقصود معنی کا تھا۔ لہٰذا دونوں ہی لفظ کافرمانا ضرور تھا۔ پس کوئی کلمہ کلام بلاغت نظام کا بیکار اور خالی فائدہ سے نہیں۔ پس یہ آیت کریمہ کھلی دلیل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے صعود اور رفع جسمانی کی ہے۔ اب میں اسی معنی کے چند اقوال مفسرین نقل کرنا چاہتا ہوں۔ تاکہ معلوم ہو جاوے کہ بھلے لوگوں نے بھی ایسے معنی کئے ہیں۔ تفسیر جامع البیان میں ہے۔ ’’اومتوفیک من الدنیا ولیس بوفاۃ موت ای قابضک من الارض لم ینالوا منک شیئا من توفیت مالی‘‘ اور جمل حاشیہ جلالین میں ہے۔ ’’فیہ وجہان اظہرہما ان الکلام علیٰ ظاہرہ من غیر ادعا تقدیم وتاخیر فیہ بمعنی انی مستوفی اجلک ومؤخرک وعاصمک من ان یقتلک الکفار الیٰ ان تموت حتف انفک من غیر ان تقتل بایدی الکفار ورافعک الیٰ سمائی‘‘ اور تفسیر انوار التنزیل میں ہے۔ ’’ای مستوفی اجلک ومؤخرک الیٰ اجلک المسی عاصما ایاک من قتلہم او قابضک من الارض من توفیت مالی‘‘ ایسے ہی تفسیر کشاف میں ہے اور اگر متوفیک کے معنی ممیتک مان بھی لیں تو اس سے تقدیم موت کی رفع پر ثابت نہیں ہوتی کیونکہ واو سے تربیت مستفاد نہیں ہوتی۔ ابوالبقاء نے کہا۔ ’’الواوفی قولہ ورافعک لا تفید الترتیب لانہا المطلق الجمع فلافرق بین التقدیم والتاخیر‘‘ پس تب بھی ممات حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس سے ثابت نہ ہوگی۔ لہٰذا یہ کہنا صاحب رسالہ کا کہ اس سے معلوم ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات اوّل ہوئی اور رفع بعد کو دعویٰ بلادلیل اور ادعاء خلاف منشاء قرآنی ہے۔ کیونکہ اگر وہاں یہ ترتیب مراد ہوتی تو کسی لفظ ترتیبی کے ساتھ فرمایا جاتا۔ ’’واین ہذا من ذاک‘‘ اور ترتیب کلمات قرآنی مستلزم ترتیب زمانی کو نہیں کہ جو نظم مقدم ہے۔ وہ وقوع میں بھی مقدم ہو۔ ’’ومن ادعی فعلیہ البیان‘‘ پس اگر مان بھی لیں کہ توفی کے معنی یہاں پر موت کے ہیں۔ تب بھی ممات مسیح اس سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter