Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

33 - 736
احادیث صحیحہ موجود ہیں۔ جن کا تواتر مرزاقادیانی نے (ازالۃ الاوہام کے ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰) میں تسلیم کیا ہے۔ ان میں سے ہے حدیث متفق علیہ ابوہریرہؓ کی: ’’قال قال رسول اﷲﷺ والذی نفسی بیدہ لیوشکن ان ینزل فیکم ابن مریم حکماً عدلاً فیکسر الصلیب ویقتل الخنزیر ویضع الجزیۃ ویفیض المال حتی لایقبلہ احد حتی تکون السجدۃ الواحدۃ خیرا من الدنیا ومافیہا ثم یقول ابوہریرۃؓ فاقروأ ان شئتم وان من اہل الکتاب الالیؤمنن بہ قبل موتہ‘‘ کہا ابوہریرہؓ نے کہ فرمایا رسول مقبولﷺ نے قسم ہے اس کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ البتہ بیشک قریب ہے یہ کہ اترے گا تم میں بیٹا مریم کا حاکم منصف ہوکر پھر توڑے گا۔ صلیب کو اور قتل کرے گا سور کو اور موقوف کرے گا۔ جزیہ اور بھی گامال یہاں تک کہ نہ قبول کرے گا۔ اس کو کوئی یہاں تک کہ ہوگا،۔ ایک سجدہ بہتر دنیا ومافیہا سے پھر کہتے تھے۔ ابوہریرہؓ پس پڑھو تم اگر چاہو تم یہ آیت ’’وان من اہل الکتاب الالیؤمنن بہ قبل موتہ (نسائ:۱۵۹)‘‘ یعنی اور نہیں ہوگا اہل کتاب میں سے کوئی مگر البتہ تحقیق وہ ایمان لاوے گا۔ عیسیٰ پر قبل مرنے ان کے سے انتہت تقریر استدلال کی یہ ہے کہ معنی حقیقی ابن مریم کے خود عیسیٰ بن مریم ہیں۔ قرآن مجید واحادیث صحیحہ میں بکثرت یہ لفظ وارد ہوا ہے اور سب جگہ حضرت عیسیٰ عم مراد ہیں۔ مثیل ایک جگہ بھی مراد نہیں ہے۔ والنصوص تحمل علی ظواہرہا وصرف النصوص عن ظواہرہا۔ بغیر صارف قطعی الحاد اور یہاں کوئی صارف قطعی موجود نہیں ہے۔ ’’ومن یدعی فعلیہ البیان‘‘ پس ان احادیث سے نزول خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قطعاً ثابت ہوتا ہے۔ مرزاقادیانی نے اس دلیل کا اپنی کسی تحریر میں جواب نہیں دیا۔ اگر کہا جاوے کہ اخیر کی تین دلیلوں سے نزول عیسیٰ بن مریم علیہ السلام ثابت ہوتا ہے اور مقصود ثبوت حیات تھا۔ پس تقریب تمام نہ ہوئی تو جواب یہ ہے کہ مقصود بالذات اثبات نزول ہے اور حیات مقصود۔ بالعرض ہے۔ پس اگر نزول موقوف حیات پر ہے اور مستلزم ہے۔ حیات کو تو ملزوم کے ثابت ہونے سے لازم خود ثابت ہوگیا۔ پس حیات ثابت ہوئی۔ ’’وھو المطلوب فی ہذا المقام‘‘ اور اگر نزول حیات کو مستلزم نہیں ہے تو اگرچہ حیات ثابت نہ ہوئی۔ لیکن جو مقصود بالذات تھا۔ یعنی نزول خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام وہی ثابت ہوگیا۔ جس کے لئے حیات عیسیٰ علیہ السلام ثابت کی جاتی تھی۔ پس اثبات حیات کی کچھ حاجت نہ رہی۔
	آٹھویں دلیل صحیح بخاری کی یہ حدیث ہے۔ ’’عن ابن عباسؓ قال خطب 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter