Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

328 - 736
علیہم من عین فی البیت ورأسہ یقطر ماء فقال ان منکم من یکفر بی اثنا عشر مرۃ بعد ان آمن بی قال ثم قال ایکم یلقیٰ علیہ شبہی فیقتل مکانے ویکون معی فی درجتی فقام شاب من احدہم سناً فقال اجلس ثم اعاد علیہم فقام ذلک الشاب فقال اجلس ثم اعا دعلیہم فقام الشاب فقال انا فقال ہو انت ذاک فالقی علیہ شبہ عیسیٰ ورفع عیسیٰ من روزنۃ فی البیت الیٰ السماء قال وجاء الطلب من الیہود فاخذ والشبیہ فقتلوہ ثم صلبوہ‘‘ ابن عباس سے روایت ہے کہ جب اﷲتعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھانا چاہا تو وہ اپنے اصحاب کے پاس آئے اور گھر میں حواریوں میں بارہ آدمی تھے۔ یعنی گھر میں چشمہ تھا۔ اس میں سے نکلے اور ان کے سر سے پانی ٹپکتا تھا تو فرمایا تم میں سے ایسے ہیں کہ میرے اوپر ایمان لانے کے بعد میرے ساتھ بار بار کفر کریں گے۔ ابن عباس نے کہا پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ تم میں سے ایسا کون ہے کہ میرا ہم شکل ہو جانا اختیار کر لے کہ میری جگہ قتل کیا جاوے۔ (یعنی یہود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنا چاہتے تھے تو ان کی جگہ پر قتل ہو جاوے اور وہ دھوکے میں رہیں) اور وہ میرے درجہ میں ساتھ رہے تو ان میں کانو عمر کھڑا ہوا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اس سے فرمایا کہ تو بیٹھ جا۔ پھر عیسیٰ علیہ السلام نے وہی بات ان لوگوں سے کہی تو وہی جوان پھر کھڑا ہوگیا تو فرمایا کہ تو بیٹھ جا تو پھر وہی بات ان لوگوں سے کہی تو پھر وہی جوان اٹھ کھڑا ہوا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ اس کام کا تو ہی ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مشابہت اس پر پڑ گئی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے گھر میں روشندان تھا۔ اس سے آسمان کی طرف اٹھائے گئے۔ ابن عباس نے کہا اور یہود کے تلاشی لوگ آئے تو انہوں نے اسی ہم شکل کو پکڑ لیا۔ سو اس کو قتل کر دیا اور سولی پر چڑھادیا۔ حافظ ابن کثیر نے اس روایت کی سند کے بارہ میں کہا۔ ہذا اسناد صحیح الیٰ ابن عباس پوشیدہ نہ رہے کہ یہ صحیح السند اثر حکم میں حدیث مرفوع کے ہے۔ کیونکہ ایسے صحابی کا قول ہے کہ اہل کتاب سے نہیں لیتے۔ چنانچہ یہ بات اپنے موقع پر مذکور ہے اور قاعدہ مسلمہ ہے کہ جو ایسے صحابی کا ایسا اثر ہو کہ جس میں رائے کو دخل نہ ہو تو وہ حکم میں حدیث مرفوع کے ہوتا ہے اور ظاہر ہے کہ اس میں رائے کو بالکل دخل نہیں۔ بھلا ایسا قصہ کون اپنی رائے سے کہہ سکتاہے اور سچا متقی آدمی ایسا حال بغیر دوسرے واقف سے سنے۔ اپنی طرف سے کیونکر بیان کر سکتا ہے۔ پس ابن عباس کا کہنا حکماً رسول اﷲﷺ ہی کافرمانا ہے۔ اس سے بھی بالتصریح والتشریح صعود آسمان پر حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ثابت ہوگیا۔ واﷲ اعلم!
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter