Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

326 - 736
ابن حجر نے بھی ذکر کیا۔ ان کے اقوال نہ سہی تو رسول ﷺ نے کیسا صاف فرمادیا۔ ’’الانبیاء اخوۃ لعلات امہاتہم شتی ودینہم واحد انا اولی الناس بعیسیٰ بن مریم لانہ لم یکن بینہ وبینی نبی وانہ نازل‘‘ اور ایسے ہی خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی اپنے نزول کو شب معراج میں رسول اﷲﷺ سے کہا۔ (جیسا کہ حدیث صحیح سے میں اوپر لکھ چکا ہوں) پھر اب کیا شک رہ گیا رہے یہ لفظ ینزل بوجود عنصری تو یہ جہالت آمیز لفظ وہ اہل لسان نہیں استعمال میں لاتے تھے اور جو کہ ثانیا عرض ہے۔ اس کی تحقیق بحمد اﷲ اوپر گزر چکی۔ فتذکر!
قولہ…	ترجمے میں شاہ مولانا ولی اﷲ صاحب تحریر فرماتے ہیں۔ الخ! 
اقول…	یہ فائدہ شاہ صاحب نے تحت اس آیہ کریمہ ’’وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی الا اذا تمنی القی الشیطان فی امنیۃ‘‘ کے لکھا ہے۔ آیت شریف سے مطابق کر کے دیکھو ہرگز مفید مطلب نہ پاؤ گے۔ والاّ ہم ہی کسی وقت مفصلاً بیان کریں گے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ!
قولہ…	قبل از وقوع پیشین گوئی کی صحابہ کرامؓ سے لے کر آج تک سب لوگ مکلف اس امر کے ہیں کہ ظاہر پر ایمان لاویں اور تاویل اس کی حوالہ علم الٰہی کریں اور جب وہ پیشین گوئی کس طرح پر واقع ہو۔ بشرطیکہ تاویل صحیح سے ہو نہ تاویل فاسد سے تو اس کی تصدیق کریں نہ تکذیب۔
اقول…	پھر آپ نے کیوں وقوع اس پیشین گوئی کا تسلیم کر لیا۔ یہاں تو تاویل فاسد کیا صریح تحریف ہے۔ چنانچہ یہ بات اہل علم کے نزدیک بہت ظاہر ہے اور اس عاجز کی بھی تحریر سے خوب واضح ہوگیا۔ ’’یاایہا الذین اٰمنوا لما تقولون مالا تفعلون کبر مقتا عند اﷲ ان تقولوا مالا تفعلون‘‘ مگر میں تو ایسا جانتا ہوں کہ یہ لفظ صرف چالاکی سے لکھا ہے۔ اگر اصل مسلک یہی ہوتا تو ایسی تحریف باطلہ اور تاویلات فاسدہ کے مصدق ومعاون کیوں بنتے۔ ’’یقولون بافواہہم مالیس فی قلوبہم‘‘ اور یہ جو حدیث منام رسول اﷲ کی لکھی تو اس میں ہم نے کوئی بات آپ کے مفید مطلب نہیں پائی۔ اگر ہو تو بیان کرو تااس میں نظر کریں۔ اب آگے مولوی عبدالحق صاحب کے الہامات کو ان پر الٹا ہے۔ چونکہ یہ بحث چنداں مفید مطلب اور قابل اعتماد نہیں۔ لہٰذا ہم نے اس میں تفصیلی جواب سے اعراض کیا۔ مگر اس قدر کہتے ہیں کہ ہماری تحریر سے یہ بات کھل گئی اور خوب واضح ہوگئی کہ کون مخالف کتاب وسنت ہے اور کس نے طریقہ سلف صالح کو چھوڑا اور کون ملحد اور محرف کتاب وسنت بنا۔ پس کون مصداق ’’من شذ شذ فی النار‘‘ اور ’’سیصلیٰ ناراً ذات لہب‘‘ کا ہوا اور ’’فلا تہنوا وتدعوا الیٰ السلم وانتم الا علون‘‘ کا مشار الیہ کون ہے اور اس سے کس بات کے طرف اشارہ ہے۔ فافہم واﷲ اعلم!
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter