Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

30 - 736
	تفسیر ابوالسعود میں ہے: ’’وانہ وان عیسیٰ لعلم للساعۃ ای انہ بنزولہ شرط من اشراطہا وتسمیۃ علما لحصولہ بہ اوبحدوثہ بغیر اب اوباء حیاء الموتیٰ ودلیل علی صحتہ البعث الذی ہو معظم ماینکرہ الکفرۃ من الامور الواقعۃ فی الساعۃ‘‘
	جلالین میں ہے: ’’وانہ ای عیسیٰ لعلم للساعۃ تعلم بنزولہ‘‘	جمل میں ہے: ’’والمعنی وان نزولہ علامۃ علی قرب الساعۃ مدارک‘‘ میں ہے: ’’ای وان نزولہ علم الساعۃ انتہی‘‘ جامع البیان میں ہے: ’’وانہ عیسیٰ لعلم للساعۃ ای علامتہا فان نزولہ من اشراطہا انتہی‘‘
	وجہ استدلال کی یہ ہے کہ انہ کی ضمیر میں مفسرین نے تین احتمالات لکھے ہیں۔ ایک یہ کہ وہ عائد ہے طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے۔ دوسرا یہ کہ وہ عائد ہے طرف قرآن مجید کے۔ تیسرا یہ کہ وہ عائد ہے طرف آنحضرتﷺ کے احتمالین اخرین بالبداہۃ باطل ہیں۔ کیونکہ قرآن مجید وآنحضرتﷺ کا اوپر کہیں ذکر نہیں ہے۔ بخلاف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کہ ان کا ذکر قبل بعد موجود ہے۔ پس یہ بات متعین ہوئی کہ مرجع انہ کا حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ اب یہاں تین احتمالات ہیں یا نزول مقدر مانا جاوے یا معجزات یا حدوث احتمالین اخرین صحیح نہیں ہیں اور ان کی عدم صحت کی وجہ تحریر اوّل خاکسار میں مرقوم ہے اور مرزاقادیانی نے اس کا کچھ جواب نہیں دیا۔ من شاء فلیرجع الیہ!
	علاوہ اس کے یہ دونوں احتمال غیر ناشی عن الدلیل ہیں اور نزول کی مقدر ماننے پر دلیل موجود ہے۔
	اوّل حدیث ابن عباس جس کو امام احمد نے موقوفاً اور حاکم اور ابن مردویہ نے مرفوعاً روایت کیا ہے۔ دوسری حدیث حذیفہ بن الاسید غفاری ’’قال اطلع النبیﷺ علینا ونحن نتذاکر فقال ماتذکرون قالوا نذکر الساعۃ قال انہا لن تقوم حتیٰ تروا قبلہا عشر آیت فذکر الدخان والدجال والدابۃ وطلوع الشمس من مغربہا ونزول عیسیٰ بن مریم الحدیث ورواہ مسلم ج۲ ص۳۹۳‘‘
	ودیگر احادیث صحیحہ بخاری ومسلم وغیرہماکہ جو بکثرت نزول عیسیٰ علیہ السلام میں وارد ہوئی ہیں اور یہی قول ابن عباسؓ وابوہریرہؓ ومجاہد وابوالعالیہ وابومالک وعکرمہ وحسن وقتادہ وضحاک 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter