Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

288 - 736
قولہ…	اب یہ غرض ہے کہ حدیث متنازع فیہ میں یہ پیشین گوئی بایں تاکیدات کیوں مذکور ہوئی ہے۔ ’’والذی نفسی بیدہ لیؤشکن ان ینزل فیکم ابن مریم‘‘ اوّل تاکید قسم کے ساتھ دوسرے لام تاکید اور نون ثقیلہ یہ خطاب نبی علیہ السلام کا کن لوگوں سے ہے۔ آیا صحابہ کرامؓ سے ہے۔ بالکل امت اجابت ونیز امت دعوت سے بہردوشق تاکیدات لغو ہوئی جاتی ہیں۔ کیونکہ صحابہ کرامؓ اور امت اجابت تو مؤمنین کاملین ہیں۔ منکرین معاندین نہیں جو محتاج تاکید ہوں اور جب کہ نزول عیسیٰ بن مریم باوجود عنصری مراد ہے تو ایسا نزول من السماء جو شخص دیکھے گا وہ انکار کیونکر کر سکتا ہے۔ پس بہردوصورت کلام مقتضاء حال کے مطابق نہ ہوا اور بلاغت وفصاحت سے عاری ہوا۔ کیونکہ ایسے تاکیدات تو خطاب میں کسی بڑے منکر معاند کے چاہئے تھیں۔
اقول…	بعون اﷲ تعالیٰ تاکیدات جو انکار کے جواب میں لائی جاتی ہیں تو یہ کچھ ضرور نہیں کہ انکار تحقیقی ہو بلکہ بہت جگہ بسبب انکار حکمی کے تاکیدین لائی جاتی ہیں اور غیرمنکر کو قائم مقام منکر کے اور غیرمسائل کو قائم مقام سائل کے حسب مقتضاء حال کے قرار دیتے ہیں۔ چنانچہ تصریح اس کی علم معانی میں مذکور ہے اور نیز کلام فصحاء وبلغاء میں ہزاروں جگہ موجود ہے۔ چونکہ یہ قاعدہ مسلمہ ہے۔ حاجت مثال کی نہ تھی۔ مگر چند مثالیں ابلغ الکلام کلام الملک العلام سے بیان کرتا ہوں۔ فرمایا اﷲتعالیٰ نے ’’لئن اشرکت لیحبطن عملک‘‘ کیا رسول اﷲﷺ کو اس میں شک تھا اور فرمایا حکایت قول ابلیس میں ’’فبعزتک لا غوینہم‘‘ کیا نعوذ باﷲ اس میں اﷲ جل جلالہ کو کچھ انکار یا شک تھا کہ یہ تاکیدین لائی گئیں اور فرمایا ’’والضحیٰ واللیل اذا سجیٰ ما ودعک ربک وما قلیٰ وللآخرۃ خیر لک من الاولیٰ‘‘ کیا رسول اﷲﷺ کو جو مخاطب تھے اس میں انکار تھا۔ اس قدر تاکید قسم اور پھر لام کے ساتھ فرمایا۔
	اور فرمایا ’’والعادیٰت ضبحا فالموریٰت قدحاً الیٰ قولہ ان الانسان لربہ لکنود‘‘ انسان کے ناشرہ ہونے میں کس کو شک یا انکار ہے۔ بلکہ موافق معنی قرب کے اﷲتعالیٰ خود فرماتا ہے کہ انسان خود بھی اس بات پر شاہد ہے۔ چنانچہ فرمایا ’’وانہ علی ذالک لشہید وانہ یحب الخیر شدید‘‘ اور فرمایا ’’لا اقسم بہذا البلد وانت حل بہذا البلد ووالد وما ولد لقد خلقنا الانسان فی کبد‘‘ اس میں کس کوشک یا انکار ہے کہ اس قدر تاکیدات سے فرمایا گیا۔ اس طرح کی قسمیں اور تاکیدیں تو کلام مجید میں بکثرت وارد ہیں کہ ظاہر میں کوئی متردد یا انکاری نہیں۔ مگر غیر منکر کو منکر کے قائم مقام کر کے حسب مقتضاء حال فرمایا ہے اور فرمایا ’’ولا تحزن علیہم ولا تک فی ضیق فما یمکرون ان اﷲ مع الذین 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter