Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

280 - 736
یہاں تک کہ مجھ سے ملاقات کرو۔ اس پیشین گوئی میں اگر قمیص کے معنی حقیقی مراد لئے جاویں تو یہ پیشین گوئی واقع نہیں ہوئی۔
اقول…	اوّل الفاظ روایت کو نقل کرتا ہوں۔ جس سے تصرف صاحب رسالہ کا ظاہر ہوا۔ ابن ماجہ کے لفظ اس طرح ہیں۔ ’’عن عائشۃؓ قالت قال رسول اﷲﷺ یا عثمانؓ ان ولاک اﷲ ہذا الا مریو ما فارادک المنافقون ان تخلع قمیصک الذی قمصک اﷲ فلا تخلعہ یقول ذلک ثلاث مرات‘‘ اور لفظ ترمذی کے یوں ہیں۔ ’’یا عثمانؓ انہ لعل اﷲ یقمصک قمیصا فان ارادوک علی خلعہ فلا تخلعہ لہم‘‘ تو واضح رہے کہ غرض اوّل صاحب رسالہ کی (کہ قبل وقوع حقیقت پیشین گوئی کی نہیں معلوم ہو سکتی) بالکل اس سے ثابت نہیں ہوتی۔ کیونکہ اس سے یہ کہاں معلوم ہوا کہ حضرت عثمانؓ کو قبل وقوع کے حقیقت پیشین گوئی کی معلوم نہ تھی۔ بلکہ اس کے خلاف پر ہم قرینہ سے بتاتے ہیں کہ ان کو معلوم تھی۔ چنانچہ ابن ماجہ میں اسی روایت کے بعد دوسری روایت میں حضرت عائشہؓ سے موجود ہے۔ ’’فجاء عثمان فخلا بہ فجعل النبیﷺ یکلمہ ووجہ عثمان یتغیر‘‘ اور یہ ہے ’’ان عثمان بن عفان قال یوم الداران رسول اﷲﷺ عہد الیٰ عہد افانا صائر الیہ‘‘ اور اس سب کو بیہقی نے بھی دلائل النبوۃ میں ذکر کیا اور بعض روایت کو ترمذی نے بھی ذکر کیا اور کہا ’’ہذا حدیث حسن صحیح‘‘ حاصل ترجمہ یہ کہ حضرت عثمانؓ سے رسول اﷲﷺ اپنے مرض میں خلوت میں کچھ فرماتے تھے اور حضرت عثمانؓ کا چہرہ متغیر ہوتا جاتا تھا۔ جب حضرت عثمانؓ کو منافقوں نے گھر میں محبوس کیا تو حضرت عثمانؓ نے فرمایا کہ رسول اﷲﷺ نے مجھ سے عہد کیا ہے تو میں ویسے ہی کروں گا۔ ابن ماجہ میں ہے۔ ’’قال قیس کانوا یرونہ ذلک الیوم‘‘ قیس نے کہا لوگ وہ اسی دن کو سمجھتے تھے۔ مثل اس کے اور بھی روایتیں آئی ہیں۔ حاصل کلام یہ ہے کہ ان روایتوں سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ حضرت عثمانؓ اور دوسرے لوگ بھی پہلے سے اس کو خوب جانتے تھے۔ دور جانے کی کیا ضرورت ہے۔ اسی روایت کو دیکھو جس کو صاحب رسالہ اپنی دلیل قرار دیتے ہیں۔ اس میں رسول اﷲﷺ نے ’’ان ولاک اﷲ ہذا الامر‘‘ فرمادیا تو پھر کیا شبہ دہ گیا۔ پس معلوم ہوگیا کہ اس شاہد سے غرض اوّل تو ثابت نہیں ہوئی۔ رہی غرض ثانی تو اس کو سنو۔ جب نبی صاحب نے صاحب نے لفظ ’’ان ولاک اﷲ ہذا الامر‘‘ فرمادیا تو اب مجاز لینے کی کیا ضرورت رہ گئی۔ فرمادیا کہ ادنیٰ درجہ اگر ایک کرتہ جو اﷲ تم کو پہنائے وہ بھی اگر منافقین اتارنا چاہیں تو نہ دینا تو خلافت چھوڑنا تو بڑی بات ہے پس باوجودیکہ قمیص کے معنی حقیقی مراد لئے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter