یہاں تک کہ مجھ سے ملاقات کرو۔ اس پیشین گوئی میں اگر قمیص کے معنی حقیقی مراد لئے جاویں تو یہ پیشین گوئی واقع نہیں ہوئی۔
اقول… اوّل الفاظ روایت کو نقل کرتا ہوں۔ جس سے تصرف صاحب رسالہ کا ظاہر ہوا۔ ابن ماجہ کے لفظ اس طرح ہیں۔ ’’عن عائشۃؓ قالت قال رسول اﷲﷺ یا عثمانؓ ان ولاک اﷲ ہذا الا مریو ما فارادک المنافقون ان تخلع قمیصک الذی قمصک اﷲ فلا تخلعہ یقول ذلک ثلاث مرات‘‘ اور لفظ ترمذی کے یوں ہیں۔ ’’یا عثمانؓ انہ لعل اﷲ یقمصک قمیصا فان ارادوک علی خلعہ فلا تخلعہ لہم‘‘ تو واضح رہے کہ غرض اوّل صاحب رسالہ کی (کہ قبل وقوع حقیقت پیشین گوئی کی نہیں معلوم ہو سکتی) بالکل اس سے ثابت نہیں ہوتی۔ کیونکہ اس سے یہ کہاں معلوم ہوا کہ حضرت عثمانؓ کو قبل وقوع کے حقیقت پیشین گوئی کی معلوم نہ تھی۔ بلکہ اس کے خلاف پر ہم قرینہ سے بتاتے ہیں کہ ان کو معلوم تھی۔ چنانچہ ابن ماجہ میں اسی روایت کے بعد دوسری روایت میں حضرت عائشہؓ سے موجود ہے۔ ’’فجاء عثمان فخلا بہ فجعل النبیﷺ یکلمہ ووجہ عثمان یتغیر‘‘ اور یہ ہے ’’ان عثمان بن عفان قال یوم الداران رسول اﷲﷺ عہد الیٰ عہد افانا صائر الیہ‘‘ اور اس سب کو بیہقی نے بھی دلائل النبوۃ میں ذکر کیا اور بعض روایت کو ترمذی نے بھی ذکر کیا اور کہا ’’ہذا حدیث حسن صحیح‘‘ حاصل ترجمہ یہ کہ حضرت عثمانؓ سے رسول اﷲﷺ اپنے مرض میں خلوت میں کچھ فرماتے تھے اور حضرت عثمانؓ کا چہرہ متغیر ہوتا جاتا تھا۔ جب حضرت عثمانؓ کو منافقوں نے گھر میں محبوس کیا تو حضرت عثمانؓ نے فرمایا کہ رسول اﷲﷺ نے مجھ سے عہد کیا ہے تو میں ویسے ہی کروں گا۔ ابن ماجہ میں ہے۔ ’’قال قیس کانوا یرونہ ذلک الیوم‘‘ قیس نے کہا لوگ وہ اسی دن کو سمجھتے تھے۔ مثل اس کے اور بھی روایتیں آئی ہیں۔ حاصل کلام یہ ہے کہ ان روایتوں سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ حضرت عثمانؓ اور دوسرے لوگ بھی پہلے سے اس کو خوب جانتے تھے۔ دور جانے کی کیا ضرورت ہے۔ اسی روایت کو دیکھو جس کو صاحب رسالہ اپنی دلیل قرار دیتے ہیں۔ اس میں رسول اﷲﷺ نے ’’ان ولاک اﷲ ہذا الامر‘‘ فرمادیا تو پھر کیا شبہ دہ گیا۔ پس معلوم ہوگیا کہ اس شاہد سے غرض اوّل تو ثابت نہیں ہوئی۔ رہی غرض ثانی تو اس کو سنو۔ جب نبی صاحب نے صاحب نے لفظ ’’ان ولاک اﷲ ہذا الامر‘‘ فرمادیا تو اب مجاز لینے کی کیا ضرورت رہ گئی۔ فرمادیا کہ ادنیٰ درجہ اگر ایک کرتہ جو اﷲ تم کو پہنائے وہ بھی اگر منافقین اتارنا چاہیں تو نہ دینا تو خلافت چھوڑنا تو بڑی بات ہے پس باوجودیکہ قمیص کے معنی حقیقی مراد لئے