Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

279 - 736
	وجہ اوّل! یہ کہ دیکھو اصحاب کو قبل وقوع کے حقیقت پیشین گوئی کی معلوم ہوگئی تھی کہ اس سے مکہ کو جانا مراد ہے اور کچھ نہیں اسی بناء پر جب آئندہ سال کے واسطے مصالحت ہوگئی۔ (چنانچہ تفصیلی قصہ صحیح بخاری میں مذکور ہے) تو حضرت عمرؓ نے رسول اﷲﷺ سے عرض کیا کہ آپﷺ نے تو فرمایا تھا کہ ہم بیت اﷲ کو جاویں گے اور وہیں خانہ کعبہ کو طواف کریں گے۔ دیکھو حضرت عمرؓ نے پیشین گوئی کے معنی میں بالکل شک نہیں کیا کہ شاید اس کی کچھ اور حقیقت ہو۔ بلکہ اس کی معنی میں یقین کر کے اور جزماً اس معنی کو مان کر اپنی نظر میں خلف وعدہ دیکھ کر عرض کیا۔
	وجہ ثانی! یہ کہ رسول اﷲﷺ نے ان کے جواب میں یہ فرمایا کہ پیشین گوئی کی حقیقت قبل وقوع کے علوم ظاہر سے نہیں معلوم ہوسکتی ہے۔ تم ابھی کیوں اعتراض کرتے ہو۔ بلکہ ان کے جان لینے کو قبل وقوع کے مسلم رکھ کے فرمایا کہ میں نے یہ کہا تھا کہ اسی سال میں جاویں گے؟ تو حضرت عمرؓ نے عرض کیا کہ نہیں تو آپﷺ نے فرمایا کہ بس جانا ہوگا اور طواف بھی کریں گے۔ تو اس قصہ میں تقریر نبویﷺ سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ قبل وقوع کے حقیقت پیشین گوئی کی معلوم ہو جاتی ہے۔ پس یہ حدیث قاعدہ ومطلب صاحب رسالہ کو مبطل ہے نہ مثبت اس کو صاحب رسالہ کا اپنا شاہد بنانا بڑی جائے تعجب ہے۔	پھر واضح رہے کہ یہ کہنا صاحب رسالہ کاکہ آنحضرتﷺ کی رائے عالی بھی اوّلاً صحابہ کرام کے ہی موافق رہی۔ جب تک کہ اس کا ثبوت کسی روایت صحیح سے نہ دیں۔ رسول اﷲﷺ پر افتراء باندھنے میں داخل ہوگا۔ بھلا یہ کہاں سے معلوم ہوا کہ نبی صاحب بھی صحابہ کے ساتھ خطاء میں شریک تھے۔ دیکھو نبی صاحب تو حضرت عمرؓ کے جواب میں فرماتے ہیں۔ چنانچہ صحیح بخاری میں ہے کہ حضرت عمرؓ نے عرض کیا۔ ’’اولیس کنت تحدثنا انا سناتی البیت فنطوف بہ‘‘ یعنی آپﷺ تو فرماتے تھے کہ ہم لوگ بیت اﷲ جاویں گے اور اس کا طواف کریں گے۔ رسول اﷲﷺ نے جواب میں ارشاد فرمایا۔ ’’بلٰی فاخبر تک انا ناتیہ العام قلت لا قال فانک آتیہ ومطوف بہ‘‘ دیکھو رسول اﷲ تو فرماویں کہ میں نے یہ کب کہا تھا کہ اسی سال میں جاویں گے اور تم کہو کہ پہلے تو رسول اﷲﷺ کی بھی یہی رائے تھی جو صحابہ کی تھی۔ اگر آپ کو بھی یہی خیال ہوتا تو فرمادیتے کہ پہلے میں بھی یہی سمجھا تھا۔ واﷲ اعلی!
قولہ…	امام احمد اور ترمذی اور ابن ماجہ اور حاکم نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی ہے۔ مشکوٰۃ شریف میں موجود ہے کہ جناب رسول اﷲﷺ نے حضرت عثمانؓ سے فرمایا کہ بے شک اﷲ تمہیں ایک قمیص پہنائے گا پھر اگر منافقین چاہیں کہ وہ قمیص تم اتار دو تو تم مت اتاریو۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter