Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

275 - 736
شخص معنی غلمہ میں قریش کی حقیقی مراد لے اور لفظ امت سے جو معنی متعارف وہ مراد لئے جاویں تو اس کے نزدیک یہ پیشین گوئی اب تک واقع نہیں ہوئی۔ 
اقول…	واضح رہے کہ صاحب رسالہ نے ان شواہد کو دو غرض سے بیان کیا۔ جیسا کہ اوپر ظاہر ہوا تو غرض اوّل (یعنی قبل وقوع کے حقیقت پیشین گوئی کی معلوم نہیں ہوتی) اس روایت سے ذرا بھی ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ اس کا خلاف ثابت ہوتا ہے۔ کیونکہ اس سے یہ کہاں معلوم ہوا کہ اصحاب کو قبل وقوع کے اس کی حقیقت معلوم نہ تھی۔ بلکہ دیکھو ابوہریرہؓ کہتے ہیں۔ جو صحیح بخاری میں اسی روایت کے ساتھ موجود ہے۔ ’’فقال ابوہریرۃؓ لوشئت ان اقول بنی فلاں وبنی فلاں لفعلت‘‘ یعنی ابوہریرہؓ بعد بیان اس حدیث کے کہتے تھے کہ اگر میں چاہوں تو بتادوں وہ فلانے اور فلانے کی اولاد ہیں اور ابن ابی شیبہ میں ہے۔ ’’ان اباہریرۃؓ کان یمشیٔ فی السوق ویقول اللہم لاتدرکنی سنۃ ستین ولاامارۃ الصبیان‘‘ یعنی ابوہریرہؓ بازار میں چلتے ہوئے کہتے تھے اے اﷲ میں سنہ ساٹھ تک نہ پہنچوں اور نہ لڑکوں کی امارت تک۔ ’’قال الحافظ ابن حجر وفی ہذا اشارۃ الیٰ ان اوّل الاغلیمۃ کان فی سنۃ ستین وہو کذالک فان یزید بن معاویۃ استخلف فیہا‘‘ ان اقوال ابوہریرہؓ سے یہ بات کھل گئی کہ حقیقت پییشن گوئی کی ابوہریرہؓ کو پہلے سے معلوم تھی اور وہ اس کے مصداق ومعنی سے قبل وقوع خوب واقف تھے۔ پس اس سے ہرگز یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ قبل وقوع حقیقت پیشین گوئی کی معلوم نہیں ہوسکتی۔ بلکہ اس کے خلاف ثابت ہوا کہ دیکھو قبل وقوع کے خوب معلوم تھی اور اس کی ماہیئت سے پورے پورے طور پر واقف تھے۔ ثبوت غرض اوّل کا تو معلوم ہوا۔ اب غرض ثانی کا حال سنو۔ (یعنی اس پیشین گوئی میں مجاز ہونے سے نزول ابن مریم مجاز مانا جاوے) اقوال ابوہریرہؓ سے یہ بات معلوم ہوئی کہ جناب نبی کریمﷺ نے بالتصریح ان کو حقیقت پیشین گوئی پر مطلع فرمادیا تھا۔ ورنہ وہ عالم الغیب تو تھے نہیں یہ بات کیسی کہتے کہ میں ہر ایک کا نام لے کر بتا سکتا ہوں۔ مگر ابوہریرہؓ نے مصلحت سے کلمہ مجمل کے ساتھ روایت کی۔ اب آپ بتائیے کب رسول اﷲﷺ نے فرمایادیا کہ یہ جو ساری علامات اور تشریحات نزول عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے بیان کی گئی ہیں۔ ان سے یہ ظاہری معنی مراد ن ہیں۔ بلکہ مطلب دوسرا ہی ہے۔ پس یہ کیسا قیاس مع الفارق کرتے ہو۔ حاصل یہ کہ نبی صاحب نے مجاز غلام کے ساتھ تحقیر کے واسطے بولی۔ چونکہ اس میں ابہام دیکھا تو اپنی مراد سے مطلع فرمادیا۔ اس پیشین گوئی نزول عیسیٰ بن مریم میں اگر مجاز مراد ہوتی تو یہاں پر کہ اس سے زائد ابہام ہے۔ درصورت ارادہ مجاز کے کہ سب قرائن مقتضی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter