Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

274 - 736
کافی ہے اور سمجھدار پر خوب ظاہر ہوگیا کہ منشاء ومبنی جو صاحب رسالہ کا تھا وہ باطل ہوگیا۔ اب چنداں ضرورت جواب شواہد کی نہ تھی۔ مگر اتماماً للحجۃ اور ایضاحاً للحق ہر ایک کوعلیحدہ بیان کر کے جواب دیتا ہوں تو واضح رہے کہ غرض صاحب رسالہ کی ان شواہد کے بیان کرنے سے دو ہیں۔
	ایک یہ کہ یہ قاعدہ ثابت ہو جاوے کہ پیشین گوئی کی حقیقت اور پوری پوری ماہیئت قبل وقوع کے علوم ظاہر سے نہیں معلوم ہو سکتی۔
	دوسرے یہ کہ اصل مدعی ہر شخص منصف کے سمجھ میں آجاوے یعنی یہ بات معلوم ہو جاوے کہ اس پیشین گوئی، نزول ابن مریم میں معنی حقیقی مراد نہیں۔ یہ دونوں باتیں ان کی عبارت سے ظاہر ہیں۔ مگر بسبب اجمال کے تفصیل کی ضرورت پڑی ونیز یاد رہے کہ ان ہی دو پر جواب شواہد میں بحث کی جاوے گی۔
قولہ…	انجاج الحاجہ شرح ابن ماجہ میں لکھا ہے کہ ’’ان عثمان لما جمع المصاحف روی لہ ابوہریرۃ انہ سمع النبیﷺ یقول ان اشد امتی حبالی قوم یأتون من بعدی یؤمنون بی ولم یرونی یعملون بمافی الورق قال ابوہریرۃ فقلت ای ورق حتی رأیت المصاحف ففرح بذلک عثمان واجازا باہریرۃ بعشرۃ الاف درہم وقال انک لتحفظ علینا حدیث نبینا‘‘ دیکھو حضرت ابوہریرہؓ کو حقیقت اور ماہیئت ورق معلوم نہ ہوئی۔
اقول…	یہ روایت انجاح الحاجہ شرح ابن ماجہ میں نہیں۔ اگر صاحب رسالہ (احسن قادیانی) انحاج الحاجہ میں نکال دیں ابھی ہم ان کی علمیت کے قائل ہو جاویں۔ بلکہ یہ روایت مصباح الزجاجہ حاشیہ ابن ماجہ میں بیان نزول عیسیٰ علیہ السلام میں ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ صاحب رسالہ رموز حواشی کی تمیز نہیں رکھتے۔ بھلا یہ رطب ویابس روایتیں مطلب کو کیونکر مفید ہو سکتی ہیں۔ اوّل قابل احتجاج ہونا روایت کا بیان کرئے پیچھے اس سے نتیجہ نکالتے۔ نتیجہ فرع ہے۔ روایت کا جب روایت کا ثبوت نہیں تو نتیجہ کا کیا ذکر صاحب مصباح الزجاجہ نے نہ مخرج روایت کا بیان کیا نہ خود سند بیان کی۔ پھر بے سندبات کیونکر قبول ہوسکتی ہے۔ ابھی ہم کو صحت روایت مسلّم نہیں تو دوسرے جواب کی کیا ضرورت۔ جب وہ روایت کا ثبوت دیں گے اس وقت ہم بھی جواب اس کا دیں گے۔
قولہ…	’’عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اﷲﷺ ہلکۃ امتی علی یدی غلمۃ من قریش رواہ البخاری‘‘ باتفاق شارحین حدیث یہ پیشین گوئی واقع ہو چکی۔ مراد امت سے صحابہ اور اہل بیت ہیں اور مراد غلمہ قریش سے یزید اور عبداﷲ بن زیاد وغیرہما ہیں۔ اب جو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter